سان فرانسسکو: امریکا اور چین نے فوجی سطح پر رابطے بحال کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم ایک اہم ملاقات کے بعد امریکی صدر اب بھی شی جن پنگ کو ’آمر‘ سمجھتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سان فرانسسکو میں 4 گھنٹے ملاقات کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔
جوبائیڈن نے کہا کہ مسابقت کو تنازعات کی طرف نہیں جانا چاہیے، جب کہ شی جن پِنگ کا کہنا تھا کہ چین امریکا تعلقات دنیا میں سب سے اہم دوطرفہ تعلقات ہیں، ہم دونوں کے پاس ایک دوسرے سے منہ موڑنے کا کوئی آپشن نہیں ہے، کیوں کہ تصادم کے دونوں فریقوں کے لیے ناقابلِ برداشت نتائج ہوں گے۔
President Joe Biden and Chinese President Xi Jinping agreed on resuming military talks after meeting on the sidelines of the Asia-Pacific Economic Cooperative conference.
When pressed by reporters on whether he trusted Xi, Biden conceded that China’s leader is a dictator. pic.twitter.com/yBAc8Zzxw6
— The Associated Press (@AP) November 16, 2023
اے پی کے مطابق ایک چینی صحافی خاتون کے سوال پر جوبائیڈن نے کہا وہ اب بھی چینی ہم منصب کو آمر سمجھتے ہیں، دونوں صدور نے ظہرانے کے بعد باغ میں ساتھ چہل قدمی بھی کی۔
After a meeting with his US counterpart Joe Biden, China’s president Xi Jinping said his country was ready to be a partner and friend of the US and 'will not fight a cold war or a hot war' with any nation. pic.twitter.com/MwPybXtlJE
— Al Jazeera English (@AJEnglish) November 16, 2023
جو بائیڈن نے اپنی بات کی وضاحت بھی کی، انھوں نے کہا کہ وہ ان معنوں میں ڈکٹیٹر ہیں کہ کیوں کہ وہ ایک ایسے ملک کے سربراہ ہیں جو کمیونسٹ ملک ہے، جس کی حکومت ہماری حکومت سے بالکل مختلف ہے۔