تازہ ترین

ویڈیو رپورٹ: پولیس کی مبینہ سرپرستی میں چنگچی رکشوں نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا

کراچی: شہر قائد میں ٹریفک پولیس کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی ٹرانسپورٹ مافیا نے اپنے پنجے گاڑ دیے ہیں، مختلف علاقوں میں چنگچی رکشوں کی بھرمار نے ٹریفک مسائل کو گھمبیر بنا دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی اہم شاہراہوں پر خلاف ضابطہ چلنے والے چنگچی رکشے ٹریفک جام اور حادثات کا سبب بن رہے ہیں، چنگچی رکشہ ڈرائیورز کی جانب سے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی بھی معمول ہے۔

نمبر پلیٹ، نہ کاغذات، اور نہ ہی ٹریفک رولز پر عمل درآمد کیا جاتا ہے، کراچی کی اہم شاہراہوں کے بیچوں بیچ کھڑے ان چنگچی اور فور سیٹر رکشوں کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے، کریم آباد، لیاقت آباد، راشد منہاس روڈ، لسبیلہ اور تین ہٹی سمیت مخلتف علاقوں میں چنگچی رکشہ اسٹینڈز کی بھرمار ہو گئی ہے۔

ٹریفک پولیس کی مبینہ سرپرستی میں خلاف ضابطہ چلنے والے چنگچی رکشوں کے ڈرائیور غیر محتاط ڈرائیونگ کے ذریعے اپنی اور مسافروں کی جان خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔

زیادہ رقم کی لالچ میں گنجائش سے زیادہ افراد کو رکشے میں سوار کر دیا جاتا ہے، ٹریفک پولیس اس اوور لوڈنگ کو بھی نہیں روکتی، اورنگی، بنارس چورنگی، ناظم آباد تا ناگن چورنگی کئی مقامات پر چنگچی رکشہ اسٹاپ کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔

دوسری طرف چنگچی کے حوالے سے خبر چلنے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل ٹریفک پولیس کراچی اقبال دارا کی طرف سے وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں چنگچی رکشوں کے خلاف متعدد کاروائیاں کی گئی ہیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک پولیس کے مطابق 2023 میں چنگچی رکشوں کے خلاف 10 ہزار 90 چالان کیے گئے، جرمانے کی مجموعی رقم 68 لاکھ 86 ہزار روپے تھی، اور 6 ہزار 410 رکشے ضبط کیے گئے، جب کہ 18 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق یکم جنوری 2024 سے 6 مارچ تک 4385 چالان، 4،384،500 جرمانے کیے گئے، 2618 رکشے ضبط اور 4 ڈرائیورز کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان ٹریفک پولیس کراچی کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید کارروائیوں کا عمل جاری ہے۔

Comments

- Advertisement -