تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

انٹرنیٹ براؤزر کا استعمال خطرے سے خالی نہیں، صارفین کے لیے خوفناک خبر

سان فرانسسکو: ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے سائبر سیکیورٹی کے ماہرین نے مائیکروسافٹ کے انٹرنیٹ براؤزرز استعمال کرنے والے صارفین کو بڑے خطرے سے خبردار کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سے ایک کمپنی مائیکرو سافٹ کے سائبر سیکیورٹی ماہرین نے انٹرنیٹ براؤزر کے وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

مائیکروسافٹ ماہرین کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس مئی اور اگست میں ہیکرز نے ’ڈبڈ ایڈروز‘ Dubbed Adroze  نامی وائرس کی مدد سے حملے کیے اور کئی صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیکرز نے مئی سے شروع کیے جانے والے حملوں کا سلسلہ تین ماہ تک جاری رکھا، اس دوران لاکھوں کی تعداد میں مخصوص وائرس یا اُس کی فیملی (متعلقہ وائرسز ) کے حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔

مائیکروسافٹ کی تحقیقی ٹیم کے مطابق ’یہ وائرس خود بہ خود کمپیوٹر میں انسٹال ہوجاتا ہے اور کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک کے مختلف حصوں میں اپنے فولڈر بنا دیتا ہے، سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ وائرس عام پروگرام کی طرح نظر آتے ہیں جن کی مدد سے رسائی اور ڈیٹا تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے‘۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق اگر کسی کمپیوٹر میں یہ وائرس انسٹال ہوجائے تو پھر کوئیک آڈیو ڈاٹ ایگزی، آڈیو لاوا ڈاٹ ایگزی اور کنورٹرڈاٹ ایگزی کے نام سے فائلز نظر آتی ہیں، جو دراصل آپ کے ڈیٹا کی دوسروں کو رسائی دے رہی ہوتی ہیں۔

وائرس کے نام کی فائلیں

Audiolava.exe , QuickAudio.exe , converter.exe

تحقیقی ماہرین کے مطابق یہ وائرس اینٹی وائرس کی پکڑ میں اس لیے نہیں آتے کیونکہ ونڈوز سروس میں موجود فائلوں کے نام کے ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق گوگل کروم, فائر فوکس اور دیگر انٹرنیٹ براؤزر استعمال کرنے والے صارفین اس وائرس کو انجانے میں اپنے کمپیوٹر میں انسٹال کرلیتے ہیں، جس کے بعد یہ ایکسٹینشنز میں شامل ہوکر کمپیوٹر کی میموری میں داخل ہوجاتے ہیں۔

تحقیقی ماہرین نے مشورہ دیا کہ اگر کسی کے سسٹم میں درج بالا ناموں کی فائلیں ظاہر ہوں تو وہ فوری طور پر اپنے کمپیوٹر کو فارمیٹ کر کے نئی ونڈوز انسٹال کرے تاکہ کسی بھی نقصان سے محفوظ رہا جاسکے۔

Comments

- Advertisement -