اسلام آباد : ہیومن رائٹس واچ نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کا مقدمہ نہ چلایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ‘ہیومن رائٹس واچ’ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کامقدمہ نہ چلایاجائے، شہریوں پرفوجی عدالت میں مقدمہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ شہریوں پرتشدد کےمقدمہ چلاتے ہوئے منصفانہ ٹرائل کے حقوق کو برقراررکھیں اور ٹرائل کے حقوق کو یقینی بنایاجائے۔
ہیومن رائٹس واچ نے زور دیا کہ حکومت پاکستان کو عام شہریوں کے مقدمات سول عدالتوں میں منتقل کرنے چاہئیں۔
ایسوسی ایٹ ایشیا ڈائریکٹر پیٹریسیا گوسمین نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ تشدد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے لیکن صرف آزاد اور غیرجانبدارعدالتوں میں ٹرائل ہونا چاہیے۔
پیٹریسیا گوسمین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوجی عدالتیں خفیہ طریقہ کارکا استعمال کرتی ہیں، انہیں عام شہریوں پر مقدمہ چلانے کیلئے استعمال نہیں کیا کرنا چاہیے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے تینتیس مشتبہ افراد کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے لیے کمانڈنگ افسر کے حوالے کیا ہے۔