تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کےلیےبیک ڈوربند کردیاجائے گا‘ چیف جسٹس

لاہور: نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرکیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ داخلوں کے لیے بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں کے معاملے پرچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت میں سماعت کے دوران ڈائریکٹرایف آئی اے نے تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ اضافی فیسوں کی مدمیں وصول 745ملین واپس کردیے۔

ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے100کالجزکے 23 ہزارطلبہ کا ڈیٹا حاصل کیا گیا جبکہ میڈیکل کالجزنےعطیات، فارن کوٹہ کی مد میں پیسے بٹورے۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ میڈیکل کالجزکوعطیات وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی داخلہ پالیسی کا معیارطے کیا جائے گا، داخلوں کے لیے بندربانٹ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ عدالت کوحکم دینا پڑا یاقانون سازی کی ضرورت ہوئی توکریں گے، نجی میڈیکل کالجزمیں داخلوں کے لیے بیک ڈوربند کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی جوبھی معیارقائم کرے گا اسے ہرصورت نافذ کیا جائے گا جبکہ کوتاہی برتنے والے نجی میڈیکل کالجزکوبھاری جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے پی ایم ڈی سی اوردیگرفریقین کوآج اجلاس کرکے سفارشات دینے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ نے تاحکم ثانی پرائیویٹ میڈیکل کالجزکوداخلوں اوراشتہارات سے روک دیا

خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ ہم نے کالجز کی فیس ساڑھے 8 لاکھ روپے مقرر کی ہے اس سے ایک پیسہ بھی زائد نہیں لینے دیں گے۔

چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم معیاری ڈاکٹرز بنانا چاہتے ہیں، میڈیکل کالجزچلانے کے شعبے میں ایسے لوگ آچکے ہیں جودکاندارہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -