ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ایران پر حملے کا منصوبہ : امریکی ٹی وی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خفیہ آڈیو چلادی

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک : امریکی ٹی وی سی این این نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خفیہ آڈیو چلادی ، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ خفیہ دستاویزات کے حوالے سے اپنے اسٹاف ممبرز،رائٹرز اور پبلشر سے گفتگو کررہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خفیہ آڈیو سامنے آگئی اور امریکی ٹی وی سی این این نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خفیہ آڈیو چلادی، ویڈیو دو ہزار اکیس کی بتائی جارہی ہے۔

آڈیو میں ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اسٹاف ممبرز،رائٹرز اور پبلشر سے گفتگو کررہے ہیں، آڈیو میں ٹرمپ اعتراف کرتے ہیں انہوں نے بغیر اجازت خفیہ دستاویزات تحویل میں رکھیں۔

- Advertisement -

آڈیو میں صدر ٹرمپ چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی سےمتعلق گفتگو کررہے ہیں ، جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ ایران پر حملہ کرنا چاہتے ہیں، آڈیو میں ٹرمپ اس بات کا بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ ان کے پاس خفیہ دستاویزات ہیں۔

اس سے قبل سی این این کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک آڈیو ریکارڈنگ حاصل کی ہے، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویز رکھنے کا اعتراف کررہے تھے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق دو منٹ کی ریکارڈنگ اس انٹرویو کی ہے، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کسی چیز کو ’انتہائی خفیہ‘ معلومات قرار دے رہے تھے ، جس سے ایسا لگ رہا تھا کہ وہ کمرے میں موجود دوسروں کو کچھ دکھا رہے ہیں۔

گذشتہ روز امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ بھی سابق امریکی صدرٹرمپ کی مبینہ آڈیو سامنے لایا تھا ، جس میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے متعلق ایک خفیہ دستاویز رکھنے کے بارے میں بات کر رہے تھے۔

یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ پر حال ہی میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے مساوی قانون کی خلاف ورزی پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے، ریکارڈنگ کے ٹرانسکرپٹ کے کچھ حصوں کو خصوصی وکیل جیک اسمتھ کے 49 صفحات پر مشتمل ڈونلڈ ٹرمپ پر عائد فرد جرم میں ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ جس میں ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے عہدہ چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات کو غلط استعمال کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی خفیہ آڈیو: پاکستانی دفاعی تجزیہ کاروں کا ردعمل

اس حوالے سے دفاعی تجزیہ کار حارث نواز نے کہا کہ واضح ہوگیا،، قومی سلامتی کےایشوپردنیابھرمیں سیکورٹی چیک کی جاتی ہے،،ڈونلڈٹرمپ کی خفیہ آڈیوپرامریکامیں کسی نےبحث نہیں کی۔

دفاعی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے، پاکستان میں بھی مانیٹرنگ کی اجازت ہونی چاہئے۔

بریگیڈیئرریٹائرڈوقار حسن نےکہا امریکا میں ایجنسیاں کسی کو بھی بھرے بازار میں پکڑ کر ان کے لیپ ٹاپ سے ڈیٹا لے سکتی ہیں جبکہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشدولی جنجوعہ کا کہنا تھا کہ امریکامیں قومی سلامتی کی خلاف ورزی کوقبول نہیں کیاجاتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں