کراچی : کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی، ٹیم تحقیقات مکمل کر کے حکام بالا کو آگاہ کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
ڈی آئی جی سی آئی اے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہیں ، ایس ایس پی ایسٹ ایس ایس پی ملیر اور ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ اینڈ سیل بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔
ٹیم تحقیقات مکمل کر کے حکام بالا کو آگاہ کرے گی ، کیس پر سی ٹی ڈی اور رینجرز کی ٹیمیں بھی کام کر رہی ہے۔
یونیورسٹی کے اندر سے تقریباً تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں تاہم یونیورسٹی کے اطراف شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق خاتون خودکش حملہ لفٹ لیکر موقع پر پہنچی ، خاتون حملہ آور زمانہ طالب علمی میں بی ایس او میں شامل رہی۔
ذرائع نے بتایا کہ والد حال ہی میں بلوچستان سے گریڈ 20 میں ریٹائر ہوئے جبکہ شوہر اور بہن بھی ڈاکٹر جبکہ اور بھائی ملازمت پیشہ ہیں تاہم اب تک اس کے خاندان کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ملا۔
یاد رہے گذشتہ روز جامعہ کراچی کے اندر ایک خاتون نے خود کش دھماکے کے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا تھا ، جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
ترجمان جامعہ کراچی کے مطابق دھماکے میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہوانگ گیوپنگ سمیت خواتین اساتذہ ڈنگ میوپنگ اور چن سا ہلاک ہوئی جب کہ ایک پاکستانی ڈرائیور خالد بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔
بعد ازاں ایک دہشت گرد گروپ نے خودکش حملہ آور لڑکی کی تصویر جاری کرتے ہوئے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔