20.4 C
Dublin
جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

رانی پور میں فاطمہ قتل کیس کی مکمل تفصیلات سامنے آگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

خیر پور : رانی پور میں فاطمہ قتل کیس کی مکمل تفصیلات سامنے آگئیں ، جس میں فاطمہ کی موت سے لے کر اب تک کیس ہونے والی پیش رفت سے متعلق بتایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رانی پور میں فاطمہ قتل کیس کی مکمل تفصیلات پولیس نے جاری کردیں، جس میں بتایا کہ 15اگست کوفاطمہ کاواقعہ سوشل میڈیاپروائرل ہوا، 14 اگست کو فاطمہ کی موت پیر اسد اللہ کی حویلی میں ہوئی اور 16 اگست کو پیر اسدشاہ اوراہلیہ حناشاہ پر مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ فرانزک ٹیم کوبلایاجس نےکرائم سین سے شواہد جمع کیے،کرائم سین سےسی سی ٹی وی قبضے میں لیکر فرانزک کیلئے بھجوائے گئے۔

- Advertisement -

پولیس نے بتایا کہ بچی کی قبرکشائی اورپوسٹ مارٹم 3دن میں کرایاگیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سےطبی اورجنسی طورپرتشددکاذکرآیا، تفتیش میں پتہ چلاحویلی میں مزیدکمسن بچیاں بھی موجود ہیں، خواتین پولیس کیساتھ آپریشن کرکے7بچیاں،3خواتین کوبازیاب کرایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ متعدد ذرائع سے پتہ چلا مدعی کو سمجھوتے کیلئے ہراساں کیا جا رہا ہے، ہراساں کرنےپرپاکستان پینل کوڈکی دفعہ311کومقدمےمیں شامل کیاگیا جبکہ جنسی تشددسےمتعلق ملزم اسدشاہ سمیت 19 افراد کا ڈی این اے سیمپل لیا گیا۔

حکام نے کہا کہ کیس کی مزیدتفتیش کیلئےحکومت کوجےآئی ٹی بنانےکیلئےخط لکھاگیاہے، دوران تفتیش مدعی نےفاطمہ قتل کیس میں پیرفیاض شاہ کانام ظاہر کیا، پیرفیاض شاہ کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ پتہ چلا ملزمہ حناشاہ اور فیاض شاہ کا سہولت کار ڈرائیور اعجاز خاصخیلی ہے، ڈرائیوراعجازخاصخیلی کوتکنیکی انفارمیشن کے ذریعے گرفتارکرلیا گیا ہے.

حکام کے مطابق پیراسدشاہ،اہلیہ حناشاہ اورپیرفیاض شاہ کیخلاف چالان پیش کردیاگیاہے، ڈی این اے،فرانزک ودیگررپورٹ کےبعدمزیدکارروائی کی جائےگی، کیس میں سہولت کاری میں گرفتارایس ایچ او ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ،ڈاکٹرجس نےلاش کیلئےایمبولینس دی کیخلاف ثبوت نہیں ملے، شواہد نہ ملنے کے باوجود ملوث افراد کیخلاف ڈپارٹمنٹل انکوائری شروع کردی گئی۔

پولیس نے مزید بتایا کہ سہولت کارکمپاؤڈرامتیازعلی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں نائب قاصدہے، کمپاؤڈرامتیازعلی بغیرسرٹیفکیٹ کام کررہاتھاجس کیخلاف 171کےتحت کارروائی کی گئی تاہم مفرور حنا شاہ اور پیر فیاض شاہ کی گرفتاری کیلئے 2 ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں