اشتہار

کرونا لاک ڈاؤن خزانوں‌ کے متلاشیوں کو پابند نہ کرسکا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : کرونا وائرس کی روک تھام کےلیے لگنے والے پہلے لاک ڈاؤن نے خزانے کے متلاشیوں کو بھی پابند کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں خزانے کی تلاش ایک قومی کھیل کے مترادف ہے، اکثر لوگ کھلے میدانوں اور کھیت کھلیانوں میں خزانے تلاش کرتے نظر آتے ہیں جو کوئی تاریخی شہ، سکہ یا ہتھیار ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں لیکن کرونا وائرس نے انہیں بھی گھر میں محصور کردیا۔

کرونا لاک ڈاؤن کے باعث خزانے کے کھوجی بھی پابند ہوکر اپنے گھروں اور باغوں تک محدود ہوگئے ہیں لیکن انہیں اپنے گھروں اور باغوں میں بھی اچھی خاصی کامیابی ملی ہے۔

- Advertisement -

برٹش میوزیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے عرصے میں 47 ہزار دریافتیں ان کے پاس رجسٹر ہوئی ہیں۔

ان میں سے کچھ تو شاندار دریافت ہیں جیسا کہ ‘ٹوڈر خزانہ’۔ یہ نام اسے 16 ویں صدی کے ایک اہم خاندان سے دیا گیا ہے۔ اس خزانے میں 63 سونے کے اور ایک چاندی کا سکہ شامل ہے کہ جو غالباً 15 ویں صدی کے اواخر یا 16 ویں صدی کے اوائل کا ہے۔

یہ خزانہ نیو فورسٹ، جنوبی انگلینڈ میں ایک مالی کو گھاس پھونس کی صفائی کے دوران ملا تھا۔

برٹش عجائب گھر کے مطابق ‘ٹوڈر خزانے’ میں ہنری ہشتم کے زمانے کے چار قیمتی سکے بھی شامل ہیں، جن پر ان کی تین بیویوں کے ناموں کے ابتدائی حصے کندہ ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس کے علاوہ برطانوی دارالحکومت کے علاقے ملٹن کینز میں جنوبی افریقہ کے نسل پرست دور کے پچاس سونے کے کروگرینڈ سکے ملے۔

اس کے علاوہ ڈرسلی، گلوسسٹرشائر میں قرونِ وسطیٰ کے زمانے کی سیسے سے بنی مہر بھی حیران کُن تھی، برٹش میوزیم کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ متعدد ایسی نایاب، نادر اور قیمتی اشیاء ہیں جو دریافت ہوئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں