تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

کوروناوائرس: انسانوں میں نمودار ہونے والے پیچیدہ مسائل اور سنگین اثرات

عالمی کورونا وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماری کووڈ19 سے جہاں لاکھوں اموات ہوئیں وہیں ایسے پیچیدہ اور نفسیاتی مسائل بھی سامنے آئیں جنہوں نے ماہرین کو پریشان کردیا ہے۔

ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہلک وائرس کی وجہ سے نفسیاتی بیماریاں پیدا ہوئیں جن میں ذہنی تناؤ، اضطراب، افسردگی، عدم یقین جیسی کیفیات عام ہیں، وبا نے لوگوں کو جسمانی اور ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے، جو افراد پہلے سے اعصابی مسائل کا شکار تھے انہیں کورونا وائرس نے مزید مشکل میں ڈال دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ صحت عامہ اور فلاح و بہبود کے لیے اچھی ذہنی صحت ضروری ہے، وائرس نے دنیا بھر میں ذہنی صحت کی خدمات کو متاثر کیا۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ دماغی مسائل کے شعبے میں کام کی ضرورت ہے۔

کرونا کی نئی قسم کس پالتو جانور سے انسانوں میں منتقل ہوئی؟ ماہرین کا بڑا خدشہ

دوسری جانب ماہر ذہنی امراض ڈاکٹر تامر المری کورونا وائرس کے ذہنی صحت پر اثرات کے بارے میں بتاتی ہیں کہ ذہنی صحت پر کورونا وائرس کے متعدد اثرات ہیں جن میں بے چینی کی کیفیت، ذہنی تناؤ اور زیادہ غصہ محسوس کرنا، نیند میں مشکل ہونا، روزمرہ کے معمول میں عدم توازن وغیرہ عام ہیں۔

ادھر آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت ہوا ہے کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے 18 فیصد مریض 3 ماہ کے اندر ہی ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں، ان میں مختلف نفسیاتی پریشانیوں کو بھی دیکھا گیا۔

Comments

- Advertisement -