تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا وائرس کن بلڈگروپس کے لوگوں کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے؟ تحقیق

بیجنگ: چین کے تحقیقی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس دو بلڈ گروپس کے حامل افراد کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی روک تھام اور ویکسین کی تیاری کے حوالے سے دنیا بھر کے ماہرین تحقیقات کررہے ہیں اور وہ اس بات کی تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہیں کہ آخر کرونا وائرس کن لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر وہ وائرس سے متاثر ہونے کی بنیادی وجوہات تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے تو انہیں ویکسین کی تیاری میں مدد ملے گی۔

چینی ماہرین نے کرونا سے متاثر ہونے والے افراد کے خون کے نمونے لیے اور وائرس کے حملے کی وجوہات کو تلاش کیا۔

مزید پڑھیں: ماسک اور دستانے کرونا کے خطرات بڑھا دیتے ہیں، تحقیق

تحقیق کے دوران چینی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ کرونا وائرس دو بلڈ گروپس کے حامل افراد کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے، ان میں اے پازیٹیو اور اے نیگیٹو گروپ کے لوگ شامل ہیں۔

چینی ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے بیشتر مریض ان ہی دو بلڈ گروپس سے تعلق رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ماہرین نے تحقیق کے دوران دو ہزار سے زائد افراد کے خون کے نمونے اور مکمل تفصیلات حاصل کیں، ان مریضوں میں سے بیشتر کا بلڈ گروپ یا تو اے پازیٹیو یا اے نیگیٹو تھا۔

ماہرین کے مطابق کرونا سے مرنے والے دو سو افراد میں سے 63 فیصد ہلاگ شدگان کا بلڈ گروپ اے پازیٹیو تھا۔ تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ او پازٹیو اور نگیٹیو بلڈ گروپس کے لوگ وائرس سے سب سے کم متاثر ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس، پاکستانی ماہرین نے اہم کامیابی حاصل کرلی

یاد رہے کہ چین کے شہر ووہان میں کرونا کا پہلا کیس گزشتہ برس دسمبر میں رپورٹ ہوا تھا، جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے یہ وائرس آج دنیا کے 167 ممالک تک پھیل گیا جس نے 9 ہزار سے زائد لوگوں کی زندگیوں کے چراغ گل کیے جبکہ دو لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر بھی ہوئے۔

Comments

- Advertisement -