تازہ ترین

اسرائیل سے تعلقات کے معاملے پر کسی ملک کی تقلید نہیں کریں گے، وزیر خارجہ

اسلام آباد: نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا...

الیکشن کمیشن کا ووٹرز لسٹیں غیر منجمد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات...

بے نامی اداروں کے مکمل خاتمے کے لیے ایف بی آر کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد: خانساموں، چوکیداروں اور مالیوں کے نام پر کمپنی...

افغانستان میں پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث 200 عسکریت پسند گرفتار

کابل : افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے...

سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت آج ہوگی

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا...

نور مقدم قتل کیس : مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد

اسلام آباد : نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر ، والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت جعفر سمیت تمام ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی گئی، ظاہر جعفر نے کہا جیل میں نہیں رہ سکتا،پھانسی دے دیں یا معافی دےدیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں نور مقدم کیس کی سماعت ہوئی ، پولیس کی جانب سے مرکزی ملزم ظاہر جعفر ، والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت جعفر سمیت تمام ملزمان کو عدالت پیش کیا گیا۔

دوران سماعت ملزمان عصمت آدم ، ذاکر جعفر ، طاہر ظہور کے وکلا نے عدالت میں دلائل دئیے، ملزم ظاہر جعفر نے مکالمے میں کہا یہ میرا وکیل نہیں ہے مجھے  بولنے کا موقع دیا جائے ، جس پر وکیل رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ میں ملزم ذاکر جعفر کا وکیل ہوں۔

ملزم ظاہر جعفر نے بیان میں کہا میں ایک فون کال کرنا چاہتا ہوں مجھے اجازت دیں ، میں اس کیس کو مضبوط کرنے کے لیے کال کرنا چاہتا ہوں ،جس پر وکیل رضوان عباسی کا کہنا تھا کہ ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے شواہدناکافی ہیں۔

عدالت نے ملزم کے وکیل رضوان عباسی سے سوال کیا شریک ملزم کون ہے ؟ جس پر ملزم ظاہر جعفر نے الزام عائد کیا کہ میرے ساتھ کھڑے ملزمان نے اس کو مارا ہے، آپ چارج لگا رہے ہیں یا نہیں۔

ظاہرجعفر نے اعتراف کیا کہ میرے ہاتھ سے ہواتھا ہاں میں مانتا ہوں ، مجھے سزا دینی ہے یا معافی دینی ہے میرے ساتھ کیاکریں گے ، جج صاحب یہ میں نے کیا تھا ، پسٹل میرے باپ کا ہے ، م مجھے گھر میں قید کر دیں ،جیل میں مارتے ہیں ، جیل میں نہیں رہ سکتا،پھانسی دے دیں یا معافی دےدیں ، ہم لڑے تھے میری غلطی تھی وہ بھی غصے میں تھی۔

مرکزی ملزم نے نور مقدم کے والد سے مکالمے میں کہا کہ میں اور آپ کی بیٹی پیار کرتے تھے ، 3سال ہم تعلق میں رہے ہیں، میری زندگی آپکےہاتھ میں ہے آپ بچاسکتےہیں ، آپ میری زندگی لینا چاہتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

Comments

- Advertisement -