تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کوویڈ19: برطانوی کمپنی کا جلد کورونا ویکسین تیار کرنے کا اعلان

کیمبرج : برطانوی دوا ساز کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال ستمبر تک کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی جائے گی تاہم دیگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کی کامیابی کا چانس صرف 50فیصد تک ہوگا۔

برطانیہ کی دوا ساز کمپنی آسٹرزینیکا کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ ہم ستمبر تک کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلیں گے لیکن اس کے باوجود سائنسدانوں نے اس کی کامیابی کا صرف 50 فیصد امکان ظاہر کیا ہے کیوں کہ کوویڈ 19 کو ٹرائلز ختم ہونے سے پہلے ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین تعلیم نے جنوری میں ویکسین تیار کرنے پر کام شروع کیا، مبینہ طور پر حکومت نے ویکسین کی 100 ملین خوراک کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے، آسٹرا زینیکا نے امریکہ سے ویکسین کی 400 ملین ڈالر کی دوا تیار کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

دوا ساز کمپنی آسٹرزینیکا آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ کام کر رہی ہے، جس نے پہلے بتایا تھا کہ اس نے ویکسین کی کم از کم 400ملین خوراک کے لئے پہلا معاہدہ کرلیا ہے۔

علاوہ ازیں برطانیہ میں ریسرچ ٹیم نے نئے کرونا وائرس کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے لیے رضا کاروں کی بھرتی شروع کر دی ہے جبکہ ایک اور ٹیم نے ایک ایسے علاج کی آزمائش شروع کی ہے جس سے کورونا کے باعث شدید بیمار مریضوں کی جان بچانے میں مدد مل سکے گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی آف آکسفورڈ کی یہ آزمائش گزشتہ ماہ اپریل میں شروع ہوئی تھی، جس میں 55سال یا اس سے کم عمر افراد کے بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا.

طبی محققین نے ابتدا میں 160 افراد پر کلینیکل ٹرائل کیا تھا تاہم اب ان ٹرائلز میں مختلف علاقوں اور مختلف عمر کے مزید افراد کو شامل کیا جائے گا تاکہ ویکسین کے مؤثر ہونے کے حوالے سے مزید معلومات حاصل ہوسکیں۔

مزید پڑھیں : سائنس دانوں نے کرونا ویکسین کی تحقیق پر سوال اٹھا دیے

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانوی ماہرین نے کرونا ویکسین کے تناظر میں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ کو وِڈ نائنٹین اس قسم کا وائرس ہے کہ اس کا پھیلاؤ روکنا دشوار لگتا ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ بندروں پر ویکسین کی آزمائش جزوی طور پر کامیاب ہوئی ہے اور ویکسین آزمائش کے بعد بھی کچھ بندر دوبارہ کرونا کا شکار ہو گئے، اس تحقیق کے مطابق ویکسین سے وائرس کا پھیلاؤ روکنا فی الحال مشکل نظر آتا ہے۔

Comments

- Advertisement -