صنعا : مشرقی یمن میں واقع ‘جہنمی کنویں’ کا معمہ حل نہ ہوسکا، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ کنواں لاکھوں کروڑوں سال قدیم ہے جہاں بدروحوں کو قید کیا جاتا تھا۔
جنات و شیاطین کو قید کرنے کی بہت سی کہانیاں صدیوں گردش کرتی رہی ہیں لیکن جزیرہ نما عرب ‘یمن’ کے مشرق میں ایک ایسا کنواں موجود ہے جسے لوگ بدروحوں کی جیل قرار دیتے ہیں۔
عمان کی سرحد سے قریب اور دارالحکومت صنعا سے 1300 کلومیٹر دور المہرا صوبے میں واقع یہ کنواں 30 میٹر چوڑا اور تقریباً 100 سے 250 میٹر گہرا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ کنواں بدروحوں کو قید کرنے کےلیے بنایا گیا تھا تاہم یمنی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم نہیں کہ کنویں کی گہرائی میں کیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کنواں بہت زیادہ گہرا ہے، اور نیچے آکسیجن کی بھی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے ہم اس کی گہرائی میں نہیں اتر سکے۔
یمنی حکام نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے مذکورہ علاقے کا دورہ کرکے کنویں میں اترنے کی کوشش کی لیکن 50، 60 میٹر سے زیادہ گہرائی میں نہیں جاسکے، لیکن ہم نے اندر عجیب سی بو محسوس کی، وہ بہت پُراسرار صورتحال تھی۔
یمنی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کنواں لاکھوں کروڑوں برس سے موجود ہے، اس پر مزید تحقیق و تفتیش کی ضرورت ہے فی الحال لوگوں کا ماننا ہے کہ یہاں جنات کے قبائل آباد ہیں۔