لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں کورونا کے تشویشناک مریض بڑھنے سے اسپتالوں کی گنجائش کم ہونے لگی، لاہور کے 16سرکاری اسپتالوں کے آئی سی یوووینٹی لیٹرز 47.1 فیصد بھر گئے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور کے 16سرکاری اسپتالوں کے ایچ ڈی یو اور آکسیجن بیڈز31.5 فیصد بھرگئے، سروسزاسپتال کے آئی سی یو و وینٹی لیٹرز میں گنجائش 81.3فیصد تک پوری ہوگئی، اسی طرح سروسز اسپتال میں آکسیجن بستروں کی گنجائش 67.9 فیصد تک مکمل ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق میؤاسپتال کے آئی سی یو و وینٹی لیٹرز کی گنجائش 74.7 فیصد تک پوری ہوگئی، جبکہ میؤاسپتال میں آکسیجن بستروں کی گنجائش 51.2 فیصد تک مکمل ہوگئی۔ پی کے ایل آئی کے آئی سی یو و وینٹی لیٹرز ک25 فیصد تک بھر گئے، پی کے ایل آئی کے آکسیجن بیڈز کی گنجائش38.5 فیصد تک پوری ہوچکی ہے۔
مزید 56 کرونا مریضوں کا انتقال، کیسز میں اضافے کی شرح 7.8 ہوگئی
چیئرمین کورونا ایکسپرٹ پروفیسر محمود شوکت کا کہنا ہے کہ کورونا کی شدت دسمبر کے آخر سے فروری تک جاسکتی ہے، تشویشناک مریض زیادہ بڑھنے سے اموات کا سلسلہ بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں کورونا وائرس کی مقامی منتقلی 90 فیصد سے زائد پھیل چکی ہے۔