تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

جان لیوا گیم ’مومو چیلنج‘ نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا

واشنگٹن : امریکا سمیت کئی ممالک میں مومو نامی خطرناک گیم نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھانا شروع کردیا، یوٹیوب پر ایسی ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں جو بچوں کو خودکشی کی ہدایت دے رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ویڈیو گیمز کے ذریعے بچوں کو خودکشی پر اکسانے والا مومو نامی گیم گزشتہ برس اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والی کمسن بچی کو اس کی خودکشی سے جوڑا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جاپانی اسپیشل ایفیکٹ کمپنی لنک فیکٹری کے تیار کردہ مجسمے پر مبنی مومو کی تصویر کو نامعلوم افرد کی جانب سے سوشل میڈیا پر غلط عزائم کےلیے استعمال کیا جانے لگا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا سمیت کئی ممالک کی پولیس نے بچوں کو اجنبی لوگوں سے بات نہ کرنے کی وارننگ جاری کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

یوٹیوب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مومو گیم سے متعلق لوگوں کا شعور اجاگر کرنے کے لیے تیار کی جانے والی ویڈیوز کی اجازت ہے مگر یوٹیوب کڈز ایپ میں اس کردار کی تصاویر کا تھمب نیل استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اب تک کسی بھی ملک میں باضابطہ طور پر کسی بھی ملک میں مومو گیم چیلنج سے متاثر ہونے کا کیس سامنے نہیں آیا تاہم امریکا اور برطانیہ نے شہریوں کو قاتل گیم سے متعلق آگاہی فراہم کردی ہے۔

خیال رہے کہ مومو سے قبل بلیو ویل نامی گیم بچوں کی موت کا باعث بن رہا تھا، بلیو وہیل چیلنچ کھیلنے والوں کو ایک کے بعد ایک مشکل ٹاسک دیا جاتا ہے اور آخری ٹاسک خود کشی ہوتا ہے، بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا تھا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے۔

اس گیم کے متاثرین دنیا بھر کے مختلف ممالک برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آچکے ہیں۔

Comments

- Advertisement -