تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

درخشاں تھانے میں ہلاک ملزم کے بارے میں نیا انکشاف، سابق ایس پی کلفٹن کو بچانے کی کوششیں

کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈی ایچ اے کے درخشاں تھانے کے لاک اپ میں ہلاک ملزم معیز نسیم کے بارے میں نیا انکشاف ہوا ہے، ملزم کئی برسوں سے ذہنی مرض میں مبتلا رہا، جب کہ دوسری طرف اس کیس کے مرکزی کردار سابق ایس پی کلفٹن نیئر کو بچانے کی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق درخشاں تھانے میں ہلاک ملزم کئی سالوں سے ذہنی مرض میں مبتلا رہا، متوفی معیز 6 سال تک نفسیاتی اسپتال میں زیر علاج رہا ہے، معلوم ہوا کہ ایس پی کلفٹن نیئر کی ٹیم نے پہلے بیٹے اور پھر باپ کو حراست میں لیا تھا، بیٹے کو تو اسپیشل انویسٹیگیشن یونٹ کے حوالے کیا گیا تاہم باپ کو نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔

ایس پی کلفٹن نیئر جو اس کیس کے مرکزی کردار ہیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریوں کی شکایت پر پیسوں کی ریکوری کے لیے لاک اپ میں ملزم معیز نسیم پر بدترین تشدد کیا گیا، متوفی کے خلاف فراڈ اور دھوکا دہی کے کئی مقدمات درج تھے، جب کہ پولیس نے باپ اور بیٹے کو بھتہ خوری کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔

درخشاں تھانے میں ملزم کی موت کیسے ہوئی؟ پولیس اور علاقہ مجسٹریٹ کی الگ الگ تحقیقات

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق ایس پی کلفٹن نیئر کو بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جب کہ ایس ایچ او درخشاں اور ہیڈ محرر کو گرفتار کر کے لاک اپ کیا گیا ہے، اور ایس ایچ او ساحل کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا، واضح رہے کہ درخشاں اور ساحل تھانے ایک ہی عمارت میں قائم ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے کئی پولیس افسران اور اہلکاروں کے بیانات لے لیے گئے ہیں، ڈی آئی جی ویسٹ کو 3 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پولیس سرجن کی رپورٹ

دوسری طرف اسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمیّہ نے معیز کی موت کو گزشتہ روز غیر طبعی قرار دیا تھا، ایم ایل او کے مطابق معیز نسیم پر بدترین تشدد کیا گیا، متوفی کے جسم پر چوٹوں اور تشدد کے جا بجا نشانات تھے۔

پولیس سرجن نے بتایا کہ معیز نسیم کے تمام جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے، اور موت طبعی وجہ سے نہیں ہوئی، کیمیائی تجزیے، ڈی این اے اور ہسٹوپیتھالوجی کے لیے تمام سیمپلز لے لیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ کراچی میں 15 اپریل کو درخشاں تھانے کے لاک اپ میں شہری معیز نسیم کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درخشاں تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں ایس ایچ او درخشاں علی رضا لغاری اور ہیڈ محرر مفصل احمد لغاری کو نامزد کیا گیا ہے اور دونوں گرفتار ہیں، معیز نسیم کو ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا اور ملزم کی کسٹڈی انویسٹی گیشن کو دی جانی تھی، پولیس حکام نے کہا کہ ملزم کو تفتیشی حکام کے حوالے نہیں کیا گیا اور حبس بیجا میں رکھا گیا، اور پیر کے روز ملزم تھانے کے لاپ اپ میں ہلاک ہو گیا۔

Comments

- Advertisement -