تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہلاکت خیز کورونا وائرس نے 132 افراد کی جان لے لی

بیجنگ : خطرانک کورونا وائرس نے 132 چینی شہریوں کو ہلاک جبکہ 6 ہزار  افراد کو متاچر چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چین میں جنم لینے والے کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 132 تک پہنچی گئی ہے جبکہ فرانس میں بھی کورونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔

چینی حکام کی جانب سے 6 ہزار کے قریب افراد میں اس ہلاکت خیز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 2002 میں چین میں سارس نامی خطرناک وائرس پھیلا تھا جس نے 5327 افراد کو متاثر کیا تھا کہ جبکہ دنیا بھر میں 770 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر جاپان اور امریکا نے اپنے شہریوں کو چین سے نکال لیا ہے جبکہ آسٹریلیا نے چین سے لوٹنے والے شہریوں کو کچھ عرصہ الگ جزیرے پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ مورسن کا کہنا ہے کہ چین کے متاثرہ شہریوں میں پھنسے آسٹریلوی شہریوں کو فوری طور پر وہاں نکالا جائے گا اور علیحدہ جزیرے پر رکھا جائے گا تاکہ اگر ان میں کسی کو مہلک وائرس نے متاثر کیا ہو اس سے دیگر شہری متاثرہ نہ ہوں۔

آسٹریلوی وزیراعظم کے مطابق چین سے واپس لوٹنے والوں کو چودہ دن کے لیے کرسمس نامی جزیرے پر رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا میں پناہ لینے والے غیر ملکیوں کو عموماً کرسمس جزیرے پر رکھا جاتا ہے جو سمندر کے راستے آسٹریلیا میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 600 آسٹریلوی شہری چین کے متاثرہ شہر ووہان میں پھنسے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : چین میں خطرناک کورونا وائرس سے 56 افراد ہلاک

چین میں ہلاکت خیز کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے جارہے ہیں، اس سلسلے میں چینی حکام کی جانب سے عوام پر13شہروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ووہان شہر میں واقع جانوروں کی منڈی میں پیدا ہونے والا وائرس پندرہ ممالک تک پھیل چکا ہے۔

وائرس کی وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ووہان سٹی اور گرد و نواح کے علاقوں کے پانچ کروڑ شہریوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد ہے۔

Comments

- Advertisement -