تازہ ترین

حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرنے کا اعلان کر دیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 15...

آئی ایم ایف مشن چیف کا بیان پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار

اسلام آباد : وزیرمملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا...

نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذ العمل ہوگیا

اسلام آباد : نیب ترمیمی ایکٹ 2023 نافذالعمل ہوگیا،...

امریکا نے پاکستان میں من مانی گرفتاریوں کو ناقابلِ برداشت قرار دے دیا

واشنگٹن : امریکا میں سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی...

لفظ ‘پاکستان’ کے خالق چودھری رحمت علی کا یومِ وفات

لفظ پاکستان کے خالق چودھری رحمت علی 3 فروری 1951ء کو وفات پاگئے تھے۔ آج ان کی برسی منائی جارہی ہے۔

چودھری رحمت علی 16 نومبر 1897ء کو مشرقی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے تھے۔ پہلی مرتبہ 1915ء میں انھوں‌ نے اسلامیہ کالج لاہور میں بزمِ شبلی کے افتتاحی اجلاس کے دوران ہندوستان کے شمالی علاقوں کو مسلم ریاست میں تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

وہ ہندوستان کے نہایت متحرک اور فعال سیاست دان اور مسلمانانِ ہند کے خیر خواہ تھے جو اپنے قول و فعل، قانون اور قلم کے میدان میں آزادی کا نعرہ بلند کیا اور اس حوالے سے ہر فورم پر متحرک رہے۔

28 جنوری 1933ء کو چودھری رحمت علی کا مشہور کتابچہ لندن میں شایع ہوا جس کا عنوان Now or never (اب یا کبھی نہیں) تھا اور اس میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ گویا اسی روز برِّصغیر کے مسلمان اور ہندوستان میں‌ بسنے والی دیگر اقوام بھی لفظ “پاکستان” سے آشنا ہوئے۔ یہ چار صفحات پر مشتمل کتابچہ تھا۔

برطانیہ اور ہندوستان کے طول و عرض میں اس کتابچے کا بہت چرچا ہوا اور پھر 14 اگست 1947ء کو مسلمانوں کو ان کے خواب کی تعبیر پاکستان کی شکل میں مل گئی، لیکن چودھری رحمت علی اس کی جغرافیائی حیثیت سے مطمئن نہ تھے۔ وہ پاکستان آئے مگر یہاں سیاسی اور نظریاتی بنیاد پر اختلافات اور بعض باتوں سے مایوس ہو کر انگلستان لوٹ گئے جہاں 1951ء میں بیمار ہوئے اور انتقال کیا۔

Comments