تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

عمران خان گرفتار ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب پی ڈی ایم کی قیادت گرفتار ہوسکتی ہے تو پھر عمران خان بھی گرفتار ہوسکتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سیاست کا رخ تشدد کی طرف موڑنے کی کوشش کی ہے۔ کل انہوں نے نیا پینترا بدلا اور زرداری پر الزام لگایا کہ وہ انہیں قتل کروانا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے نیا پتہ کھیلا ہے جس سے خدانخواستہ ملک میں خون خرابہ ہوسکتا ہے۔ میں سمجھتاہوں ایسےالزام سے پی پی کی لیڈر شپ کو جان کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ اب ملک میں کوئی سانحہ ہوا تو اس کی تمام تر ذمے داری عمران خان پر عائد ہوگی۔

اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے تو وزیر دفاع نے کہا کہ جب پی ڈی ایم کی لیڈر شپ جھوٹے الزامات میں گرفتار ہو سکتی ہے تو پھرعمران پر تو سچے الزامات ہیں۔ توشہ خانہ کے تحائف بیچے فارن فنڈنگ لی ہے۔ ان کی بھی گرفتاری ہوسکتی ہے لیکن یہ شوقیہ گرفتاری نہیں ہوگی بلکہ باقاعدہ قانون کا ہاتھ پڑے گا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان نے بہت سے کارڈ کھیلے مگرسارے پتےمات کھا گئے۔ پہلے کہا کہ میرے خلاف امریکا نے سازش کی، اب وہ الزام محسن نقوی پر آگیا۔ استعفے دیے اور کہا کہ چوروں کے ساتھ نہیں بیٹھنا جب استعفے منظور ہونا شروع ہوئے تو کہا کہ اسمبلی میں واپس آ رہے ہیں۔ ہم نے جعلی نہیں اصلی استعفے منظور کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ساری قیادت پی ٹی آئی دور میں قید ہوئی۔ سیاسی حکومتوں کو مخالفین کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ میری دعا ہے کہ یہ روایت ختم ہو مگر ان کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہوا۔ منہ بند رکھو اور سیاسی طور طریقے سے بات کرو تو کوئی ایکشن نہیں لے گا۔اگر کہو گے کہ گھر تک پہنچیں گے اور فیملی کو دیکھ لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ جب قانون حرکت میں آتا ہے تو یہ کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہو رہی ہے۔ یہ عدالتوں کو دھمکیاں اور اداروں کو گالیاں دیتے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ اب فواد چوہدری کے حوالے سے سیاسی کارروائی کا بیانیہ بنا رہے ہیں۔ آپ نے ماضی میں اپوزیشن کیساتھ کیا کیا تھا اپنا ماضی سامنے رکھ کر رونا دھونا اور ماتم کریں۔ مجھ پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ بنایا گیا تھا جس کی سزا پھانسی تھی۔ آج جو لوگ چیخ وپکار کر رہے ہیں وہ اسی کابینہ میں موجود تھے جس میں اس مقدمے کی منظوری دی گئی تھی۔ کیا انہیں اس وقت کوئی شرم وحیا نہیں آئی۔ وہ لوگ احمق ہوتے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ وقت ایک جیسا رہے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ رات کو پمپوں میں پٹرول موجود تھا، قیمتوں میں اضافے کی افواہ کے بعد فروخت بند کی گئی۔ لوگوں کا استحصال کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہونا چاہیے۔ جن پٹرول پمپس نے رات کو واردات کی ان کو سیل کیا جانا چاہیے۔ آئی ایم ایف کی شرائط بڑی سخت ہیں، مجبوری میں پروگرام میں شامل ہوئے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ معیشت کا بوجھ اٹھانے میں عام آدمی حصہ دار نہ بنے۔

Comments

- Advertisement -