جمعرات, جنوری 2, 2025
اشتہار

بنگلہ دیش میں 1972 کا آئین ختم کرنے کا مطالبہ، نیا منشور تیار

اشتہار

حیرت انگیز

بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کا سبب بننے والی طلبہ تنظیم نے ملکی آئین کو مجیبسٹ قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگست 2024 میں طلبہ احتجاج کے ذریعے حسینہ واجد کی شخصی آمریت کا خاتمہ کرنے والی طلبہ تنظیم ’اینٹی ڈسکرمنیشن اسٹوڈنٹس موومنٹ‘ نے 1972 کے آئین کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

طلبہ تنظیم نے اس آئین کو ’مُجیبسٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئین ہندوستان کی ’جارحیت‘ کو ہوا دینے کا سبب بنا ہے۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق مذکورہ تنظیم نے آئین میں از سرنو تشکیل دینے کے لیے ایک نیا منشور بھی تیار کر لیا ہے جسے 31 دسمبر (منگل) کو جاری کیا جائے گا۔

طلبہ تنظیم کے اس مطالبے پر بی این پی نے اعتراض کرتے ہوئے اسے آئین کی تاریخ کو نظرانداز کرنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر آئین میں کوئی خامی ہے، تو اسے درست کیا جا سکتا ہے لیکن اسے ختم کرنا فاشزم کے مترادف ہوگا۔

دوسری جانب، بنگلہ دیش کی موجودہ عبوری حکومت نے اس تجویز سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے اور کہا کہ یہ ایک ذاتی اقدام ہے جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دریں اثنا سابق وزیراعظم اور حسینہ واجد کی سخت سیاسی حریف بیگم خالدہ ضیا کی جماعت نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

مغربی بنگال، بہار اور اڈیشہ بنگلہ دیش کا حصہ ہیں، بنگلہ دیشی سیاستدان کا دعویٰ

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں