تازہ ترین

آئی ایم ایف کا پاکستان کو سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے کا مشورہ

ریاض: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سخت...

اسحاق ڈار ڈپٹی وزیراعظم مقرر

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کر دیا...

جسٹس بابر ستار کے خلاف بے بنیاد سوشل میڈیا مہم پر ہائیکورٹ کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کی امریکی...

وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب، صدر اسلامی ترقیاتی بینک کی ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوسرے...

افغانستان بھر میں یونیورسٹیز کے باہر طالبات کے مظاہرے

طالبان حکومت کی جانب سے خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کیے جانے کے فیصلے کیخلاف طالبات نے افغانستان بھر میں یونیورسٹیز کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق طالبان حکومت نے افغانی خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرتے ہوئے گزشتہ روز ان کے یونیورسٹیز میں داخلوں پر پابندی عائد کردی تھی اور اس حوالے سے افغان وزارت تعلیم کی جانب سے جامعات کو حکمنامہ جاری کیا گیا تھا جس میں یونیورسٹیز انتظامیہ کو لڑکیوں کو داخلے نہ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔

طالبان حکومت کے اس اقدام کے خلاف افغانستان بھر میں طالبات احتجاج پر مجبور ہوگئی ہیں اور وہ یہ ظالمانہ اقدام واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

افغانی طالبات نے اپنا تعلیمی حق غصب کیے جانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف ملک بھر کی یونیورسٹیز کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں جس میں طالبات نے یونیورسٹیز میں خواتین کے داخلوں پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطلبہ کیا۔

اس موقع پر سیکیورٹی فورسز نے طالبات کو روکنے کے لیے شاہراہوں کو بلاک کردیا تاہم وہ طالبات کو نہ روک پائے۔

خواتین کے احتجاج میں ننگرہار یونیورسٹیز کے طلبہ نے طالبات سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے امتحانات میں بیٹھنے سے انکار کردیا ہے۔

دوسری جانب طالبان حکومت کے اس اقدام کو دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ امریکا، پاکستان، او آئی سی، سعودی عرب، قطر نے بھی طالبان حکومت سے خواتین کی تعلیم پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت نے خواتین پر دروازے بند کر دیے، حکمنامہ جاری

اس حوالے سے سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونو گوتریس کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے لرکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی سے صدمہ پہنچا ہے۔ سعودی عرب نے کہا کہ فیصلہ افغان خواتین کے جائز شرعی حقوق کے منافی ہے۔ او آئی سی نے کہا ہے کہ افغان حکومت کے فیصلے پر تشویش ہے۔

Comments

- Advertisement -