اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

سوائن فلو کا خدشہ، ڈنمارک نے جرمنی کی سرحد کے ساتھ باڑھ لگانا شروع کردی

اشتہار

حیرت انگیز

کوپن ہیگن: ڈنمارک نےسوائن فلو کی روک تھام کے لیے  جرمنی کے ساتھ اپنے 70 کلومیٹر طویل بارڈر پرباڑھ لگانا شروع کردی، باڑھ کا مقصد متاثرہ جانوروں کی آمد ورفت روکنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  ڈنمار ک کی جانب سے باڑھ لگانے کافیصلہ بیلجئم کےنزدیک  سوائن فلو میں مبتلا دو جانوروں کے مردہ حالت میں ملنے کے بعد کیا گیا۔

یاد رہے کہ ڈنمارک کی معیشت میں سور کی فارمنگ کو بے پناہ اہمیت حاصل ہے اور اگر ڈنمار ک میں سوائن فلو پھیلتا ہے تو اس سے 1.7 بلین امریکی ڈالر کی صنعت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

ناقدین کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ سوائن فلو میں مبتلا دو سوروں کی لاشیں ملنے پر 12 ملین ڈالر کی خطیر لاگت سے لگائی جانے والی باڑھ  ناقابل فہم ہے ۔ افریقہ سے یورپ آنے والا یہ بخار نہ صرف جنگلی سوروں کو بلکہ فارمز میں پلے جانوروں کو بھی نشانہ بنا سکتاہے۔ اس کا نہ علاج ہے اورنہ ہی احتیاطی ویکسین ابھی تک دریافت ہوسکی ہے۔

یاد رہے کہ ڈنمارک ہرسال برآمد کرنے کے لیے دو کروڑ اسی لاکھ سے زائد سوروں کی فارمنگ کرتا ہے اوراس انڈسٹری کی کل مالیت  4.6 بلین امریکی ڈالر ہے۔ اگر سوائن فلو پھیلتا ہے تو وہ ممالک جو کہ یورپی یونین  کا حصہ نہیں ، وہاں ایکسپورٹ بند ہوجائے گی۔

ڈنمار ک کے وزیر برائے خوراک اور ماحولیات جیکب جینسن کا کاکہنا ہے کہ حکومت اس موذی مرض کو ڈنمارک میں داخل ہونے سے ہر حال میں روکیں گے۔

یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ یورپی یونین کے قوانین کے تحت انسانوں کی آزادانہ نقل و حرکت کو برقرار رکھنے کے لیےہر ایک کلومیٹر پر گیٹ لگایا جارہا ہے جبکہ باڑھ کی اونچائی اتنی رکھی ہے کہ انسان باآسانی اسے عبور کرسکیں۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ باڑھ کی جالی کے درمیان کی جگہ اتنی رکھی گئی ہے کہ چھوٹے جانور اسے با آسانی عبور کرسکیں اور ان کی نقل و حرکت پر فرق نہ پڑے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں