نام نہاد مذہبی رسومات کی آڑ میں یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں قبلہ اول پر دھاوا بول دیا اور مسجد اقصیٰ کے صحن میں رقص کرکے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق انتہا پسند یہودی آبادکار اپنی نام نہاد مذہبی رسومات کی آڑ میں اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں قبلہ اول پر دھاوا بول دیا، ان کے ہمراہ صہیونی فوج کے اہلکار بھی داخل ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہےدرجنوں یہودی آباد کاروں، اسرائیلی طلبہ سمیت دیگرانتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں، انتہا پسند یہودی مسجد کے صحن میں مسلمانوں پر آوازیں کستے اور ان کا مذاق اڑاتے ہوئے رقص کرتے رہے۔
ایک طرف اللہ اکبر کے نعرے
دوسری طرف انتہاپسند یہودیوں کا مسجد اقصیٰ کے صحن میں رقص
اسرائیلی پولیس نے مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا
انتہاپسند یہودی مسجد کے صحن میں مسلمانوں پر آوازیں کستے اور ان کا مذاق اڑاتے ہوئے رقص کرتے رہے، مسلمان اللہ اکبر کے نعرے لگاتے رہے pic.twitter.com/bRC1dVsXSd— ترکیہ اردو (@TurkeyUrdu) October 11, 2022
دوسری جانب مسلمانوں کو اسرائیل پولیس نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا، مسجد کے باہر مسلمان یہودیوں کی اس شرمناک اور اشتعال انگیز حرکت پر اللہ اکبر کے نعرے لگاتے رہے اور کہتے رہے کہ تمہارا مقابلہ شیروں سے ہے۔
مقدس مقامات کی صریحاً خلاف ورزی
ایک خاتون یہودی آبادکار #مسجد_اقصی میں رقص کرتے ہوئے pic.twitter.com/silp9z6QvW— مرکز اطلاعات فلسطین (@PalinfoUr) October 2, 2022
اس دوران ایک نہتی فلسطینی لڑکی کی اسرائیلی خاتون فوجی سے مڈبھیڑ بھی ہوئی، لڑکی کو زمین پر گرا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس موقع پر ایک فلسطینی نوجوان نے اس کی مدد کی کوشش کی تو صہیونی اہلکاروں نے اس پر بھی تشدد کرتے ہوئے ظلم کے پہاڑ توڑ دیے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میں اس موقع پر بھی فلسطینی لڑکی فوجی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے ہوئے دکھائی دی اور اس کے چہرے پر خوف کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔