تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی تربیت کا آغاز

لندن: برطانوی ماہرین نے کرونا کی تشخیص کے لیے کتوں کی خدمات لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے اُن کی تربیت کا آغاز کردیا۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق منشیات کا سراغ لگانے والے جاسوس کتے اب کرونا کی تشخیص بھی کریں گے، اس ضمن میں برطانوی حکومت نے کتوں کی تربیت کے لیے بھاری رقم جاری کردی جبکہ مختلف ماہرین کی خدمات بھی لی جارہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کتے نہ صرف مہلک وائرس کا سراغ لگائیں گے بلکہ عوامی مقامات پر موجود بیمار افراد کا پتہ لگا کر ہنگامی طور پر طبی امداد دینے میں بھی مدد فراہم کریں گے۔

برطانوی محققین لیبراڈور اور کوکر سپانیئل نسل کے کتوں کی تربیت دے کر اس بات کو جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیا یہ کتے علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی کرونا وائرس کے مریض میں بیماری کا پتا لگا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کرونا کی تشخیص، کتوں کی خدمات لینے پر غور

برطانوی حکومت کی جانب سے محققین کو پانچ لاکھ پاؤنڈز کی فنڈنگ فراہم کی گئی ہے۔ جس کے بعد لندن اسکول آف ہائی جین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن اور ڈرہم یونیورسٹی کے محققین اس حوالے سے تحقیق کا آغاز کردیا۔

ماہرین کے مطابق’میڈیکل ڈیٹیکشن ڈاگز‘ نامی ایک تنظیم کے ساتھ مل کر اس حوالے سے تحقیق کا آغاز کردیا گیا ہے، جس میں کینسر، رعشہ اور ملیریا کی بیماریوں کا سراغ لگانے والے کتوں کی مدد سے سامنے آنے والے کیسز کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق تحقیق کاروں نے کرونا کی تشخیص کے لیے 6 کتوں ایسے کتوں کو تربیت دینا شروع کردی ہے جو کینسر کے مریض کا پتہ لگا چکے ہیں، ان کتوں کو لندن کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج کرونا کے مریضوں اور صحت مند لوگوں کے نمونے سونگھائے جائیں گے۔

برطانیہ کے ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر  کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’اگر سراغ رساں کتوں کی تربیت کامیاب رہی تو اس سے کووڈ 19 کی جلد اور کسی ٹیسٹ کے بغیر تشخیص ممکن ہو سکے گی‘۔

تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر جیمز لوگن کا کہنا ہے کہ ’سانس کی بیماری سے انسانی جسم کی بو تبدیل ہوتی ہے اور کرونا وائرس لاحق ہونے کے بعد بھی انسانی جسم کی خوشبو تبدیل ہوجاتی ہے، چونکہ کتے خوشبو سے سراغ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لیے ہم پرامید ہیں کہ یہ تجربہ کامیاب رہے گا اور طب کی دنیا میں انقلاب لائے گا‘۔

یہ بھی پڑھیں:  صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن

اُن کا کہنا تھا کہ اگر یہ تجربہ کامیاب ہوجاتا ہے تو ہمیں بڑی تعداد میں لوگوں کی اسکریننگ کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، انہیں کتوں کے سامنے بیٹھا کر ہی مرض کی فوری تشخیص ہوسکے گی۔

Comments

- Advertisement -