اسلام آباد : ڈالرکی قدر میں ڈرامائی اضافہ سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں اضافہ ہوگیا، اب درآمد کنندگان کو زائد ادائیگی کرنا ہوگی، تاہم اسٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کا حمایتی نظر آیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوگیا اور کل چند گھنٹوں میں ایک سو دس روپے تک فروخت ہونے والا ڈالر ٹریڈنگ کے اختتام پرایک سو آٹھ روپے ستر پیسے کا ہوگیا،جو جمعرات کے کاروباری اختتام سے ایک روپے زیادہ ہے۔
روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر واجب الادا قرضوں میں ایک سوچھیاسی ارب روپے کا اضافہ ہوا، درآمدکنندگان کو اب ایک سو چھ ارب روپے زائد کی ادائیگی کرنا ہوگی اور اس سے درآمدی اشیا مزید مہنگی ہوجائیں گی۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک روپے کی قدر میں کمی کا حمایتی نظر آیا، مرکزی بینک کے مطابق روپے کی قدر میں کمی جاری کھاتوں کے عدم توازن کو کم کرے گی، روپے کی قدر میں کمی پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، یہ کمی مارکیٹ کی صورتحال کے مطابق ہے۔
کرنسی مارکیٹ ڈیلرز کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک معاملے کا فوری نوٹس لے اور حکومت روپیہ ڈی ویلیو کرنے سے متعلق پالیسی واضح کرے۔
مزید پڑھیں : پاکستانی روپے کی قدر میں راتوں رات کمی، ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا
خیال رہے کہ رواں سال میں ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔