چین میں کار کی ٹکر سے 35 افراد کو ہلاک کرنے والے ڈرائیور کو سزائے موت سنادی گئی۔
چین کی عدالت نے گزشتہ ماہ ہجوم میں گاڑی چڑھا کر 35 افراد کو ہلاک کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ڈرائیور کو موت کی سزا سنائی ہے۔ اس حملے میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے بارے میں قومی تشویش کو جنم دیا تھا۔
جنوبی شہر زوہائی کی عدالت نے جمعہ کو سزا سناتے ہوئے کہا کہ مجرم فین ویکیو اپنا غصہ نکال رہا تھا کیونکہ وہ اپنی طلاق کے تصفیے سے ناخوش تھا۔
عدالتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مجرم نے خطرناک طریقوں سے عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے کا جرم قبول کیا، فین کا "مجرمانہ مقصد انتہائی قابل نفرت تھا، جرم کی نوعیت انتہائی گھناؤنی تھی، جرم کے ذرائع خاصے ظالمانہ تھے، اور جرم کے نتائج خاصے شدید تھے جس کے نتیجے میں بہت بڑا سماجی نقصان ہوا۔
11 نومبر کو ہونے والا حملہ چینی تاریخ کے مہلک ترین حملوں میں سے ایک تھا۔
یہ ان پرتشدد حملوں کے درمیان ہوا جس نے حال ہی میں چین میں عوامی تحفظ کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں، جہاں شہری طویل عرصے سے تشدد سے محفوظ سڑکوں پر فخر کرتے رہے ہیں۔