جمعہ, مئی 17, 2024
اشتہار

کوپ 28: خطرات میں گھرے ممالک کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی: ماحولیاتی کانفرنس ’کوپ 28‘ میں خطرات میں گھرے ممالک کو امدادی فنڈ کے لیے قواعد طے کر لیے گئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی ماحولیاتی کانفرنس کے مندوبین نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے خطرے سے دوچار ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے قائم فنڈ کو چلانے کے لیے قواعد وضع کر لیے۔

فنڈ کو چلانے کے لیے وضع قواعد پر جعمرات کو کانفرنس کے پہلے روز اتفاق رائے کیا گیا، واضح رہے کہ ’’نقصان اور تباہی‘‘ نامی اس فنڈ کے قیام پر گزشتہ سال COP27 کانفرنس میں اتفاق رائے ہوا تھا۔

- Advertisement -

فنڈ کی تشکیل کے بعد ابتدائی چار سال تک اس کا انتظام ورلڈ بینک کے ہاتھ میں ہوگا، جب کہ ترقی یافتہ اقوام اور دیگر ممالک رضاکارانہ بنیادوں پر اس کے لیے رقم فراہم کریں گے۔ متحدہ عرب امارات، جرمنی، جاپان اور دیگر ممالک نے اس فنڈ کے لیے مجموعی طور پر 42 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

دوسری طرف گزشتہ روز جمعہ کو کانفرنس میں میزبان ملک متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے 30 بلین ڈالر کے کلائمیٹ فنڈ کا اعلان کیا ہے، اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ دہائی کے آخر تک یہ 250 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ذریعہ بنے گا۔

دریں اثنا، روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق کانفرنس میں آج ہفتے کو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے امریکی تیل اور گیس کی صنعت سے میتھین کے اخراج پر روک لگانے کے لیے قواعد کی نقاب کشائی بھی کی گئی، اس اخراج کا دنیا میں ماحولیاتی تبدیلیوں کا بڑا کردار ہے، یہ قوانین گزشتہ دو سال سے تشکیل دیے جا رہے تھے۔

امریکا اور دیگر ممالک سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ 2030 تک میتھین کے اخراج کو 2020 کی سطح سے 30 فی صد تک کم کرنے کے لیے دو سال قبل کیے گئے 150 ممالک کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے کیا قواعد بناتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ کانفرنس ایسے وقت میں منعقد کی جا رہی ہے جسے انسانی تاریخ میں ریکارڈ کیا گیا سب سے گرم سال کہا جاتا ہے، جب موسمیاتی بحران کے اثرات نے دنیا بھر میں انسانی زندگی اور معاش پر بے مثال تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں