تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

دبئی حکومت کی ہوٹلوں اور ریستورانوں کیلئے نئی ہدایات

دبئی : کورونا وائرس کے حوالے سے لگائی پابندیوں اور ہدایات سے متعلق دبئی حکومت نے ہوٹلوں اور ریستورانوں کیلئے احکامات جاری کیے ہیں

دبئی محکمہ سیاحت و مارکیٹنگ نے ہوٹلوں کو سو فیصد گنجائش استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ دبئی میڈیا کے مطابق محکمہ سیاحت و مارکیٹنگ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے کے لیے کورونا وائرس سے بچاؤ کے نئے ضابطے تیار کیے گئے ہیں۔ تمام سرمایہ کاروں، ہوٹلوں، ریستورانوں اور سہولتیں فراہم کرنے والے اداروں کے مدیران کو مندرجہ ذیل ہدایات دی گئی ہیں۔

ہوٹلوں اور ریستورانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 80 فیصد تک گنجائش استعمال کر سکتے ہیں۔ ٹیبلز کے درمیان فاصلہ ڈیڑھ سے دو میٹر تک کا رکھا جا سکتا ہے۔ وبا سے قبل کے اوقات کار بحال کیے جا سکتے ہیں۔ محکمے سے جاری ہونے والی ہدایات اور اجازت ناموں کی پابندی کرنا ہوگی۔

ریستوران اور قہوہ خانے صبح 3 بجے تک کاروبار کرسکتے ہیں بشرطیکہ ضوابط کی پابندی کریں۔ تمام تفریحی مقامات، شو روم، عجائب گھروں، سینما گھروں اور سیاحتی سرگرمیوں سے منسلک اداروں کو 80 فیصد تک گنجائش استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔

کاروباری سرگرمیوں میں سو فیصد گنجائش استعمال کی جا سکتی ہے بشرطیکہ کورونا ایس او پیز کی پابندی ہو رہی ہو۔

بند مقامات پر سماجی پروگراموں میں شرکاء کی تعداد 2500 تک کی اجازت دے دی گئی جبکہ کھلے مقامات پر 5ہزار تک افراد جمع ہوسکتے ہیں- ویکسین کی پابندی ضروری نہیں ہوگی۔

ایسے تمام مقامات جہاں کھیلوں کے پروگرام اور تفریحی سرگرمیاں ہو رہی ہوں وہاں 60 فیصد تک گنجائش استعمال کی جا سکتی ہے اس پر کوئی انتہائی حد مقرر نہیں اور ویکسین کی پابندی بھی ضروری نہیں۔

انعامات کی تقسیم اور ادارہ جاتی تقریبات میں ایک ہزار تک افراد شرکت کر سکتے ہیں یہاں ویکسین کی پابندی نہیں، ساٹھ فیصد تک گنجائش استعمال کی جا سکتی ہے بشرطیکہ 300 سے زیادہ افراد نہ ہوں۔

ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ پروگرام کے ذمہ داران کو یہ اقرار نامہ جمع کرانا ہوگا کہ کورونا ایس او پیز کی پابندی کی ذمہ داری سو فیصد ان کی ہی ہوگی۔

Comments

- Advertisement -