پانی کی قلت کی وجہ سے ملک کی بڑی آبادی کھارا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہے، لیکن یہ کھارا پانی چیزوں کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔
اس کی وجہ سے گھریلو اشیا زنگ اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں۔
اگر اس پانی کو نہانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہو تو یہ جلد اور بالوں کے لیے بھی بے حد نقصان دہ ہے۔
کھارے پانی میں نمکیات کی شرح زیادہ ہوتی ہے اور یہ پانی ایسے ٹھوس نمکیات سے بھرپور ہوتا ہے جو گھل نہیں سکتے، اسی وجہ سے کھارے پانی سے نہانے سے جسم پر خارش اور خشکی پیدا ہوتی ہے اور بال بھی روکھے اور بے جان ہو کر جھڑنے لگتے ہیں۔
یہ پانی اتنا زہریلا ہوتا ہے کہ اس سے مل کر اچھے سے اچھا شیمپو بھی اپنا اثر کھو دیتا ہے۔
اس کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے ایک طریقہ یہ ہے کہ کھارے پانی سے نہانے کے بعد صاف میٹھا پانی بالوں اور جسم پر بہا لیا جائے۔
علاوہ ازیں ایک بڑا ٹکڑا پھٹکری لیں اور پانی سے بھری ہوئی بالٹی میں کچھ دیر اچھی طرح پھیریں، پھٹکری نمکیات کو پانی سے کاٹ دیتی ہے جس کے بعد وہ بالٹی کی نچلی سطح پر بیٹھ جاتے ہیں اور اوپر والا پانی صاف ہوجاتا ہے۔
کھارے پانی سے خراب ہوئے بالوں کو ہفتے میں 2 بار بادام یا کھوپرے کے تیل سے مساج کریں اور انڈے اور دہی کا ماسک بھی لگائیں۔