اچھی اور مکمل نیند نہ صرف بڑوں بلکہ بچوں کیلیے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اگر احتیاط نہ کی جائے تو نیند کی کمی کسی بیماری کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق نومولود بچے عام طور پر دن میں تقریباً 18 گھنٹے تک سوتے ہیں لیکن اگر بچے کی نیند میں خلل یا کمی آجائے تو اس سے نہ صرف اس کی صحت متاثر ہوتی ہے بلکہ یہ والدین کے لیے پریشانی اور بےچینی کا سبب بن سکتا ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب احمد نے بچوں کی نیند کی افادیت سے آگاہ کیا اور اس کے بارے میں والدین کو قیمتی مشورے بھی دیے۔
انہوں نے کہ والدین کو اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے کہ ہر بچے کی سونے کی صلاحیت اس کی عمر کے حساب سے ہوتی ہے، جیسے کہ نومولود بچے کیلئے 6 ماہ تک روزانہ 18 سے 20 گھنے سونا لازمی ہے اور اس دوران ڈھائی سے 3 گھنٹے کے بعد اٹھے گا اور دودھ پی کر سو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی بہت ضروری ہے کہ بچوں میں کمرے اور گھر کی روشنی کے ذریعے دن اور رات کے فرق کا احساس پیدا کیا جائے، کچھ والدین بچوں کو موبائل فون پکڑا دیتے ہیں جس کی روشنی ان کی آنکھوں کو متاثر کرتی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ بچوں کو دن اور رات کے اوقات میں فرق کرنے میں بہت مشکل پیش آتی ہے۔
ڈاکٹر آفتاب احمد کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ بچے کو سوتے وقت کوئی دوا پلادی یا کوئی ٹوٹکہ استعمال کرلیا لیکن والدین کو بچے کو کسی بھی قسم کی پیچیدگیوں سے بچانے کیلئے نیند کے لیے کسی قسم کی کوئی دوا بھی استعمال نہیں کرنی چاہیے۔