اشتہار

والدہ کی تصویر دیکھ کر معروف صحافی زارو قطار رو پڑے، ویڈیو دیکھیں

اشتہار

حیرت انگیز

قاہرہ : مصر کے معروف صحافی عمرو اللیثی ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران اپنی والدہ کی تصویر دیکھ کر زارو قطار رونے لگے۔

باون سالہ مصری صحافی عمرو اللیثی براڈ کاسٹر اور یونیسکو ایوارڈ برائے انسانی ترقی بھی جیت چکے ہیں۔ وہ ایک ٹی وی انٹرویو میں اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔

ٹی وی پروگرام کے دوران ڈائریکٹر نے بات شروع کی اور کہا کہ میں آپ کے ساتھ ایک چھوٹا سا تجربہ کرنا چاہتا ہوں، میں نہیں جانتا کہ آپ کی رائے کیا ہے؟ اور کیا آپ مجھے ایسا کرنے کی اجازت دیں گے؟ جس موقع پر مہمان نے ’’ اوہ‘‘ سے جواب دیا۔

- Advertisement -

پروگرام ڈائریکٹر اور میزبان عبد النعیم نے اپنی بات جاری رکھی اور کہا کہ آج ہمارے پروگرام کی اسٹار سوئیز کی ایک عظیم خاتون ہیں جنہوں نے ہمیں اپنے دو بیٹے عمرو اور شریف دیے ہیں اور یہی وہ خاتون تھیں جن کی وجہ سے ملک میں تعلیم کو فروغ ملا، اس عظیم خاتون کو لیلیٰ الدیدی کہا جاتا ہے۔

العربیہ ڈاٹ کام کئے مطابق پروگرام کے میزبان نے کہا کہ آج اس عظیم خاتون سے متعلق ہم سے جو شخصیت بات کریں گی وہ ان کا بڑا بیٹا عمرو اللیثی ہے۔ عمرو اللیثی آپ آج اپنی والدہ محترمہ لیلیٰ الدیدی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

اس موقع پر52سالہ ڈاکٹر عمرو اللیثی خاموش ہوگئے اور اسکرین پر اپنے سامنے نظر آنے والی اپنی والدہ کی تصویر غور سے دیکھنے لگے۔ اچانک ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے اور وہ زارو قطار رونے لگے، کچھ لمحات رونے کے بعد انہوں نے میزبان سے کہا کہ یہ ایک سازش ہے۔ آپ کی طرف سے اور ہدایت کار کی طرف سے” عبدالنعیم نے جواب دیا: "خدا کی قسم، کبھی نہیں ” ۔

عمرو اللیثی نے اپنی ماں کے بارے میں صرف دو منٹ تک بات کی اور کہا کہ میری ماں ایک عظیم خاتون ہیں، میرے والد ایک پولیس افسر تھے۔ میری والدہ نے اپنے ایک جوان بیٹے کو کھو دیا۔ والد کی وفات کے بعد ماں میرے لیے باپ اور ماں دونوں بن گئی۔ وہ اب میرے ساتھ ہی رہ رہی ہیں۔ اللہ انہیں اچھی صحت دے۔ عمرو اللیثی نے ہر اس شخص کو پیغام دیا کہ جن کی مائیں موجود نہیں کہ وہ اپنی ماؤں کے لیے دعا کیا کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں