پیر, نومبر 11, 2024
اشتہار

الیکشن 2024 پاکستان: پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد حیثیت میں مختلف انتخابی نشانات الاٹ

اشتہار

حیرت انگیز

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں مختلف انتخابی نشانات الاٹ کر دیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلا واپس دیے جانے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے مختلف حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے تحریک انصاف کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں انتخابی نشانات جاری کر دیے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی کو کے پی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 10 پر آزادی حیثیت میں چینک کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ این اے 21 سے مجاہد علی کو فاختہ جب کہ این اے 23 سے علی محمد خان کو ڈولفن کا نشان دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

سوات سے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 2 پر ڈاکٹر امجد کو چائے کی کیتلی، این اے 3 پر سلیم الرحمان کو چمٹا، این اے 4 پر سہیل سلطان کو بکری کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

سوات سے ہی خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشستوں پی کے 4 پر علی شاہ خان کو خُسہ، پی کے 5 پر اختر خان اور پی کے 6 پر فضل حکیم کو پریشر کُکر، پی کے 7 پر ڈاکٹر امجد علی کو توا، پی کے 8 پر حمید الرحمان کو زبان، پی کے 9 پر سلطان روم کو سبز مرچ اور پی کے 10 پر محمد نعیم کو فرائی پین کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

خیبر سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 27 سے اقبال آفریدی کو پیالہ، پشاور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 29 سے پی ٹی آئی کے امیدوار ارباب عامر ایوب کو پیالہ اور این اے 47 سے پی ٹی آئی کے شعیب شاہین کو فاختہ کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔ کوہاٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 35 سے شہر یار آفریدی کو بوتل کا انتخابی نشان الاٹ یا گیا۔

مانسہرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 14 سے پی ٹی آئی رہنما سلیم عمران کو درانتی، این اے 15 سے شہزادہ گستاسب خان کو درانتی، پی کے 36 سے منیر حسین لغمانی ایڈووکیٹ کو درانتی، پی کے 37 سے بابر سلیم خان سواتی کو نل، پی کے 38 سے زاہد چن زیب کو درانتی، پی کے 39 سے پی ٹی آئی رہنما اکرام غازی ایڈووکیٹ کو بھی درانتی، پی کے 40 سے عبدالشکور خان لغمانی کو فاختہ کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

دیر بالا سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 5 پر صاحبزادہ صبغت اللہ کو انتخابی نشان کٹورا اور این اے 22 سے پی ٹی آئی رہنماؤں عاطف خان کو درانتی کا نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 ڈسکہ سے علی اسجد ملہی کو چمچ اور پی کے 45 سے مشتاق غنی کو بلے باز کے انتخابی نشانات دیے گئے ہیں۔

کرک سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 34 سے پی ٹی آئی کے شاہد خٹک کو باجا، کے پی اسمبلی کے حلقہ پی کے 97 سے خورشید خٹک کو پیراشوٹ، پی کے 98 سے  میجر (ریٹائرڈ) سجاد کو ٹرانسفارمر کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

خیبرپختونخوا سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 45 پر سابق اسپیکر مشتاق غنی کو چینک کا نشان الاٹ کیے گئے ہیں۔ پشاور سے کے پی اسمبلی کے حلقہ پی کے 73 سے علی زمان کو مور، پی کے 75 سے ملک شہاب کو پیالہ کے انتخابی نشابات دیے گئے ہیں۔

مردان سے کے پی اسمبلی کے تحریک انصاف کے امیدواروں کو مختلف انتخابی نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

پی کے 54 سے پی ٹی آئی کے زرشاد خان کو چارپائی، پی کے 55 سے طفیل انجم کو تکیہ، پی کے 56 سے امیر فرزند و چارپائی، پی کے 57 سے ظاہر شاہ طور کو جہاز کے نشانات دیے گئے ہیں۔

پی کے 58 سے عبدالسلام آفریدی کو فاختہ، پی کے 59 مردان پر پی ٹی آئی کے طارق محمود کو وہیل چیئر، پی کے 60 پر افتخار علی مشوانی کو پَر، پی کے 61 پر احتشام علی کو فاختہ کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

کالاباغ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 89 سے پی ٹی آئی رہنما جمال احسن خان کو بوتل کا نشان الاٹ ہوا ہے۔ پی ایس 85 عیسیٰ خیال سے میجر (ریٹائرڈ) اقبال خٹک کو وکٹ کا نشان دیا ہے۔

کے پی سے صوبائی نشست پی کے 69 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ عدنان قادری کو پیالہ، پی کے 70 سے سہیل آفریدی کو گھڑی، پی کے 71 سے عبدالغنی آفریدی کو ٹرانسفامر کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59 تلہ گنگ چکوال سے محمد رومان کو گھڑیال، پی پی 22 سے حکیم نثار کو سوٹ کیس اور پی پی 23 سے کرنل (ریٹائرڈ) سلطان سرخرو کو پپیتا کے انتخابی نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 118 پر عالیہ حمزہ کو ڈائس، این اے 119 سے شہزاد فاروق کو ٹرالی، این اے 121 سے وسیم قادر (وکٹ) کے نشان سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 پر پی ٹی آئی کے سردار لطیف کھوسہ کو انگریزی حرف تہجی کے (K) کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔ این اے 123 سے پی ٹی آئی کے افضل عظیم (ریڈیو)، این اے 124 سے ضمیر ایڈووکیٹ (ڈولفن)، این اے 127 سے ظہیر عباس (گھڑی) کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔

این اے 128 پر پی ٹی آئی کے سلمان اکرم (ریکٹ)، میاں اظہر (وکٹ) جب کہ این اے 130 پر ڈاکٹر یاسمین راشد (لیپ ٹاپ) کے انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لیں گی۔

ملتان سے قومی اسمبلی کی 6 نشستوں پر بھی پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد حیثیت سے انتخابی نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔ این اے 148 سے بیرسٹر تیمور ملک اور این اے 149 سے ملک عامر ڈوگر کو گھڑی، این اے 150 سے زین حسین قریشی کو جوتا، این اے 152 سے مہر بانو قریشی کو چمٹا، این اے 152 سے عمران شوکت کو ٹنل اور این اے 153 سے ڈاکٹر ریاض لانگ کو گھڑی کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

راولپنڈی سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر پی ٹی آئی امیدواروں کو آزاد امیدوار کے طور پر متفرق انتخابی نشانات الاٹ کیے گئے ہیں جن میں این اے 51 مری سے لطاسب ستّی کو گٹار، این اے این اے 53 سے اجمل صابر کو چارپائی، این اے 55 سے راجا بشارت کو کیتلی، این اے 56 سے پی ٹی آئی کے شہریار ریاض کو مینار جب کہ این اے 57 سے پی ٹی آئی کی سمابیہ طاہر کو شہزادی، این اے 52 سے طارق بھٹی کو پیالہ اور این اے 54 سے ملک تیمور مسعود کو ڈھول کا نشان مل گیا ہے۔

رحیم یار خان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 172 سے پی ٹی آئی حمایت یافتہ خاتون امیدوار قمر جاوید وڑائچ کو پیالہ نشان الاٹ کیا گیا ہے۔ پنبجاب اسمبلی کی نشست پی پی 262 سے چوہدری آصف مجید اور پی پی 263 سے چوہدری نعیم شفیق کو بھی پیالہ بطور انتخابی نشان الاٹ کیے گئے ہیں۔

صادق آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 173 سے سردار نبیل ڈاہر کو سبز مرچ، این اے 174 سے رئیس محبوب احمد کو بینگن، پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 265 سے سجاد احمد وڑائچ کو پیالہ، پی پی 266 سے چوہدری سمیع اللہ جٹ کو ایئر کولر، پنجاب اسمبلی کے حلقوں پی پی 242 سے کاشف نوید پنسوتا کو بگلا اور پی پی 267 سے رئیس حمزہ محبوب کو جہاز کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

لکی مروت سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 41 سے شیر افضل مروت کو سارس جب کہ گوجرنوالہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 97 سے رانا ساجد کو وکٹ کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

چنیوٹ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 93 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ غلام محمد لالی کو بوتل، پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 95 سے شوکت تھہیم کو چارپائی اور پی پی 97 سے سلیم بی بی بھروانہ کو بوتل کے نشانات ملے ہیں۔

اٹک سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 49 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ میجر (ر) طاہر صادق کو ’’بھیڑ‘‘، این اے 50 سے ایمان طاہر کو واٹر ٹربائن کے انتخابی نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

جلالپور بھٹیاں سے حلقہ این اے67 سے پی ٹی آئی امیدوار انیقہ مہدی بھٹی کو ریڈیو، پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 37 سے پی ٹی آئی کے اسد اللہ آرائیں کو حقہ، پی پی 38 پر سکندر نواز کو ڈولفن اور پی پی 39 حافظ آباد چوہدری قمر جاوید کو کوئل کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 71 سے ریحانہ امتیاز ڈار کو جھولے، پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 46 سے روبا ڈار کو نٹ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

ساہیوال نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 141 سے پی ٹی آئی کے رانا عامر شہزاد کو پیالہ، این اے 142 سے فیصل احمد ڈھکو کو ہوائی جہاز کے نشانات دیے گئے ہیں۔ این اے 163 فورٹ عباس سے طلعت محمود بسرا کو جوتے کا نشان دیا گیا ہے۔

بہاولنگر سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 161 سے پی ٹی آئی کے شاہد امین کو گیزر، پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 239 سے عاطف اورنگزیب کو ڈھول، پی پی 241 سے اعظم علی اطہر کو مرغی کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

پتوکی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 134 سے سدرہ فیصل کو توا، پی پی 182 سے عقیل آرائیں اور پی پی 183 سے رانا الماس کو پیالے کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔

جہانیاں سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 147 سے نوید جھانیہ جب کہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 209 سے ہمایوں خان اور پی پی 210 سے خالد جاوید کو حقہ کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

دیپالپور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 138 سے ایڈووکیٹ ارشد علی مہار کو بینچ، پی پی 187 سے سردار علی حیدر خان کو بینچ، پی پی 188 سے فیاض قاسم وٹو کو بھی بینچ کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

ظفر وال سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سے طاہر علی جاوید کو چارپائی، پھول نگر سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 134 پر سدرہ فیصل کو توا، پی پی 183 سے رانا الماس کو پیالہ اور پی پی 184 سے رانا تنویر ریاض کو گھڑی کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 232 سے پی ٹی آئی رہنما علیم عادل شیخ کو ریکٹ، این اے 236 سے عالمگیر خان کو بینگن، این اے 238 سے حلیم عادل شیخ کو ٹیبل ٹینس بال اور این اے 241 سے خرم شیر زمان کو ڈھول نے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

سندھ کے شہر ٹنڈوالہیار سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 217 پر پی ٹی آئی امیدوار روزینہ بھٹو کو بکری، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 58 پر راشد میئو کو گائے، پی ایس 59 پر اسلم لغاری کو بکری کے نشانات الاٹ کیے گئے ہیں۔

کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 سے پی ٹی آئی کے سالار خان ’’حقہ‘‘ اور بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 44 سے ملک فیصل کو وکٹ کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں