اشتہار

کراچی کے 40 حلقوں کے انتخابی نتائج کیخلاف درخواستوں کی سماعت، عدالت کا الیکشن کمیشن سے رجوع کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

سندھ ہائیکورٹ نے کراچی کے 40 حلقوں کے انتخابی نتائج کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے پٹیشنرز کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کو ملک بھر میں مختلف عدالتوں میں چیلنج کیا جا رہا ہے۔ کراچی شہر سے 40 حلقوں کے انتخابی نتائج کو بھی ہارنے والے امیدواروں کی جانب سے چیلنج کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے پٹیشنرز کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو درخواست گزاروں کے ریکارڈ کا جائزہ لینے اور 22 فروری تک تمام درخواستوں پر فیصل کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام درخواستیں نمٹا دی ہیں۔

- Advertisement -

سماعت کے موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور فریقین کے وکلا سندھ ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ ایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی عذر داری سے متعلق تمام درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ رات گئے این اے 238 سے ایم کیو ایم امیدوار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب درخواستیں یہاں زیر التوا تھیں تو رات گئے کیسے نوٹیفکیشن جاری ہوا۔ عدالت نے کہا کہ جب اتنا وقت باقی تھا تو این اے 238 کا نوٹیفکیشن 12 فروری  کی رات کیوں نکالا ؟ اور اس کو جاری کرنے کی ایسی کیا جلدی تھی؟

وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے کیونکہ نتیجہ تیار تھا۔

اس موقع پر سندھ حکومت کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے درخواستوں کی سماعت کے لیے دو بینچ بنا دیے ہیں جب کہ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ جو درخواستیں آ رہی ہیں ان پر کارروائی ہو رہی ہے۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن درخواستوں پر قانون کے مطابق کارروائی کا پابند ہے اور امیدواروں کو الیکشن کمیشن کے پاس جانا چاہیے۔

بیرسٹر صلاح الدین نے عدالت سے استدعا کی کہ ان درخواستوں پر فیصلے تک الیکشن کمیشن کو حتمی نوٹیفکیشن سے روکا جائے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں