ہفتہ, مئی 11, 2024
اشتہار

کوئی چاہے یا نہیں‌ الیکشن 100 روز میں ہونگے، بلاول بھٹو زرداری

اشتہار

حیرت انگیز

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی چاہے یا نہ چاہے الیکشن تو ہونگے، الیکشن کوئی نہیں روک سکتا، الیکشن 90 نہیں 100 روزمیں ہوں گے ہم پوری طرح تیار ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا سکھر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ الیکشن کا ماحول پرامن طریقے سے گزرے۔ کوئی چاہے یا نہ چاہے الیکشن تو ہونگے، الیکشن کوئی نہیں روک سکتا۔ صوبائی خودمختاری کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا جسے ہم مکمل کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ اگریہ وزارتیں ختم ہوجائیں تو ہم سالانہ 100 ارب روپے بچا سکتے ہیں۔ وفاق میں کچھ ایسی وزارتیں ہیں جونہیں ہونی چاہیے تھیں۔ قربانی کے وقت عوام کو سامنے لے کر آتے ہیں، ہمیشہ کہتے ہیں مشکل دور سے گزر رہے ہیں، آپ کو قربانی دینا ہوگی۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ جب آپ موقع دیں گے تو ہم عوام کو سبسڈی دیں گے۔ ہم جو بھی دعوے اور وعدے کرتے ہیں انھیں پورا کریں گے۔ پیپلزپارٹی سکھر اور لاڑکانہ سے بہت خوش ہوں، جب بھی میں نے ان کو کوئی کام دیا ہے انھوں نے کر دکھایا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ صحافی احتجاج کر رہے ہیں، سینئرصحافی جان محمد مہر کو قتل کیا گیا۔ ہم صحافیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ جب تک صحافی جان محمد مہر کو انصاف نہیں ملتا ہم پیچھا کرتے رہیں گے۔ امید ہے کہ نگراں حکومت صحافی جان محمد مہر کے قتل کے ملزمان کو پکڑے گی۔

دوسرے ممالک میں عدالتیں انصاف فراہم کرتی ہیں، پاکستان کی تاریخ ہے ذوالفقار بھٹو کو انصاف کے بجائے پھانسی کا حکم سنا دیا گیا۔ بی بی شہید، آصف زرداری اور میں نے خود کوشش کی کہ ذوالفقار بھٹو کو انصاف دو۔ بدقسمتی سے آج تک ذوالفقار بھٹو کو انصاف نہیں ملا۔

انھوں نے کہا کہ ڈیم بنانے والے جج کی بھی ضد تھی کہ غریبوں کے گھر مسمار کردیں۔ ریٹائرڈ ججز کو عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے مفت گھر ملتے ہیں،

پارٹی کو ہدایت کی تھی ہم نے سندھ میں غریبوں کو زمین کا مالک بنانا ہے، سیلاب کے باعث جو لوگ بےگھر ہوئے انھیں زمینوں کے مالکانہ حقوق دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ اور میئر کو ہدایت کی تھی کہ غریبوں کو گھر بنا کر دینے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 7200 خاندان جو سیلاب سے متاثر تھے وہ اپنی زمین کے مالک بنیں گے۔

بلاول زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی عوام کو مشکلات سے نکال سکتی ہے۔ سندھ میں جو بھی اسپتال بنائے زرداری کی 18 ویں ترمیم کی وجہ سے بنے۔ اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے سندھ میں صحت کا نظام باقی صوبوں سے بہتر ہے۔

کہا جاتا ہے کہ پیپلزپارٹی کچھ نہیں کرتی۔ ہاں اشرافیہ اور امیروں کے لیے ہم کچھ نہیں کرتے۔ غریب عوام کےلیے ہم دن رات کام کرتے ہیں۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگاتے ہیں اور اس کو حقیقت میں تبدیل کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دوسری جماعتوں کو پتہ ہی نہیں غریبوں کی خدمت کیسےکی جاتی ہے۔ دل کےمریض مفت علاج کرانا چاہیں تو ان کے لیے اسپتال سندھ میں موجود ہے۔ کڈنی سے متعلق امراض کے لیے ہم نے سکھرمیں اسپتال بنایا ہے۔ دوسرے صوبوں سے بھی لوگ سندھ میں مفت علاج کرانے آتے ہیں۔

پاکستان مشکل میں ہے، تاریخی مہنگائی، بےروزگاری سے مقابلہ کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو جتوا کر وفاق میں بٹھا کرعوام کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ دیوار پر لکھا ہوا ہے کہ اگلی حکومت پی پی کی ہوگی۔ سب نے کرکٹر کو بھگتا ہے، توبہ کرلی ہے، واپس آنے نہیں دیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں