ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

وہ مقبول ناول جو افغانستان میں جنگ کے پس منظر میں‌ لکھے گئے

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا کی مختلف زبانوں اور بالخصوص انگریزی زبان میں افسانوی اور غیرافسانوی ادب پر مبنی کتابوں میں افغانستان بھی موضوع بنا ہے۔

بدقسمتی سے افغانستان قبائلی تنازعات، خانہ جنگی کے علاوہ پچھلی صدی میں روس اور رواں صدی کی دونوں دہائیوں میں امریکا اور اس کے اتحادیوں سے جنگ میں بڑے پیمانے پر تباہی اور بربادی دیکھتا آرہا ہے۔ اب طالبان کی حکم رانی میں افغانستان کو عالمی سطح پر کئی پابندیوں اور ملک کے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انگریزی ادب میں افغانستان کے پس منظر میں ایک صدی سے زائد عرصہ پہلے بھی تخلیقات سامنے آتی رہی ہیں اور آج بھی ناول نگار افغانستان کو موضوع بنارہے ہیں۔

ہم اگر دیکھیں تو ‘اے اسٹڈی ان اسکارلیٹ’ ایک اچھی مثال ہے اس موضوع پر ناول نگاری کی، جو سنہ 1887 میں شایع ہوا تھا۔ ‘اے اسٹڈی ان اسکارلیٹ’ وہ ناول تھا جس میں پہلی بار مشہور سراغ رساں کردار شرلاک ہومز کی افغان جنگ سے لوٹنے والے ڈاکٹر جان واٹسن سے ملاقات دکھائی گئی۔ ڈاکٹر واٹسن دوسری افغان جنگ کے بعد حال ہی میں افغانستان سے واپس آئے تھے۔ اسی کردار کی زبانی مصنّف سر آرتھر کونن ڈوئل نے متعدد کہانیاں اور ناولوں کو واقعات کی مالا سے مکمل کیا تھا۔ افغانستان کے پس منظر میں انگریزی ادب کو رڈیارڈ کپلنگ سے لے کر جان ماسٹرز اور پھر خالد حسینی تک کئی ناول نگاروں نے کہانیاں دی ہیں‌ جو مقبول بھی ہوئیں۔

- Advertisement -

اب ان ناولوں کی طرف چلتے ہیں جن کی کہانیاں افغانستان کے گرد گھومتی ہیں اور انھیں قارئین نے پسند بھی کیا۔

رڈیارڈ کپلنگ کا ناول دی مین ہو وڈ بی کنگ سنہ 1888 میں شائع ہوا تھا جس کی کہانی دو انگریز باشندوں‌ کے گرد گھومتی ہے۔ رڈیارڈ کپلنگ ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے اور یہاں‌ کی معاشرت سے ایک ہندوستانی کی طرح خوب واقف تھے۔ ان کے ناول کے یہ دونوں کردار افغانستان میں واقع کافرستان نامی علاقے میں پہنچ کر وہاں کا بادشاہ بننے کی ٹھان لیتے ہیں۔ یہ انگریز باشندے اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔ اس کامیابی کی ایک بڑی وجہ مقامی افراد کا ان کے مادّی اسباب، ان کی بندوقوں اور دنیا کے بارے میں ان دونوں کی معلومات سے متاثر ہونا تھا۔ وہ دونوں ایک پسماندہ اور ناخواندہ معاشرے میں لوگوں کو اپنی باتوں سے آسانی سے بیوقوف بنا لیتے ہیں، یہاں تک کہ وہ ان دونوں کو ‘خدا’ تسلیم کر لیتے ہیں۔ لیکن ایک معمولی غلطی ان سے یہ بادشاہت اور ان کا مقام و مرتبہ چھین لیتی ہے۔ رڈیارڈ کپلنگ نے 1901 میں ‘کِم’ نامی ناول بھی دوسری افغان جنگ کے پس منظر میں لکھا تھا، لیکن اس کے واقعات ہندوستان میں پیش آئے تھے۔

دی لوٹس اینڈ دی ونڈ برطانوی ناول نگار جان ماسٹرز کا 1953 میں شائع ہونے والا ناول ہے۔ یہ ناول ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتا ہے جو ایک انجان افغان کے قتل کی چشم دید گواہ ہے اور جس کی کڑیاں ‘دی گریٹ گیم’ جو کہ برطانیہ اور روس میں متعدد جنگوں کی وجہ بنا، اس سے ملتی ہیں۔مصنّف نے اس ناول میں این نامی لڑکی کی ملاقات برطانوی فوجی روبن سیوج سے دکھائی ہے جس کی تعیناتی افغانستان میں ہوئی ہے لیکن اسے جنگ سے کوئی خاص دل چسپی نہیں ہے۔ یہ ناول ایک افسوس ناک واقعے کے بعد دو زندگیوں کے متاثر ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔

سنہ 1978 میں دی فار پویلینز قارئین تک پہنچا جس کی برطانوی مصنّف ایم ایم تھیں‌۔ وہ ہندوستان میں پیدا ہوئی تھیں اور دس برس تک اسی معاشرے کا حصّہ رہیں۔ ان کے ناول کی کہانی میں مرکزی کردار ایشٹن نامی نوجوان ہے جو اپنے انگریز والدین کی موت اور 1857 کی جنگِ آزادی کے بعد مقامی شناخت اور نام کے ساتھ یعنی اشوک بن کر اپنی آیا سیتا کے ساتھ رہنے لگتا ہے۔ ناول میں ایک ہندوستانی شہزادی کا کردار ہے۔ اس انگریز لڑکے کو شہزادی سے محبّت ہو جاتی ہے۔ پہلے وہ اس کے گھر میں نوکر ہوتا ہے اور پھر ایک انگریز بن کر شہزادی کا دل جیتنے کی کوشش کرتا ہے۔

لڑکا جو اپنے انگریز ہونے سے لاعلم ہوتا ہے جب اس کو معلوم ہوجاتا ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں بلکہ انگریز ہے، تب وہ اپنی شناخت کی تلاش میں کبھی افغانستان، کبھی انگلستان اور کبھی ہندوستان میں جا نکلتا ہے۔ یہ واقعات اس ناول میں دل چسپی اور قارئین کا تجسس بڑھاتے ہیں۔ ایشٹن کو افغانستان میں دو حصّوں میں وقت گزارتے دکھایا گیا ہے۔اسے دوسری افغان جنگ سے قبل انگریز فوج کے لیے بطور جاسوس افغانستان بھیجا جاتا ہے۔

ٹو اسٹیپس فرام ہیون روسی ناول نگار اور پینٹر میخائل ایوسٹافیوو کا ناول ہے جس میں روس اور افغانستان کی جنگ کی منظر کشی کی گئی ہے۔ یہ ناول 1997 میں شائع ہوا تھا اور اس کی کہانی 80 کی دہائی کی اس جنگ کے گرد گھومتی ہے جس مجاہدین اور روسی فوج آمنے سامنے تھیں اور افغانستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں