تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

دبئی میں مقیم بیروزگار پاکستانی خاتون لکھ پتی بن گئیں

متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں مقیم بیروزگار پاکستانی خاتون کروڑ پتی بن گئیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں مقیم بے روزگار پاکستانی خاتون نے 100,000 درہم محزوز کی انعامی رقم جیت لی جبکہ دیگر ریفل ڈرا کے تینوں فاتحین بھی انعامی رقم کو عطیہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

47 سالہ عارفہ نے 63 ویں ہفتہ وار لائیو محزوز ریفل ڈرا میں 100,000درہم جیتا۔

اس نے کہا کہ وہ اپنے ہم وطن جنید کی آن لائن 50 ملین درہم کی تاریخی رقم جیتنے کی کہانی کے بعد محزوز میں شرکت کے لیے متاثر ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ "میں پریشانیوں میں ڈوبی ہوئی تھی اور محزوز میرا آخری سہارا تھا۔ مجھے یقین نہیں آرہا کہ اس کا نتیجہ نکل آیا ہے اور میں یہ انعامی رقم جیت چکی ہوں!”۔

عارفہ اپنا کاروبار شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں اور اس رقم کو ضرورت مند خاندانوں کی مدد کے لیے بھی استعمال کریں گی حالانکہ وہ خود کوویڈ 19 کی وجہ سے پچھلے ڈیڑھ سال سے بے روزگار ہیں۔

عارفہ نے کہا کہ جب بھی میرے پاس کچھ پیسہ آتا ہے چاہے وہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو میں اس میں سے کچھ ضرورت مند خاندانوں کو دیتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ محزوز انعامی رقم جیتنے سے آخر کار مجھے روزگار کمانے اور اپنے آن لائن ملبوسات کا کاروبار شروع کرنے میں مدد ملے گی جو ایک رکاوٹ کا شکار تھا”۔ انعامی رقم میں سے کچھ ان کی والدہ کو بھی پاکستان میں وطن واپس بھیجی جائے گی۔

ہندوستانی شہری شبیر بھی ہفتہ وار اخبارات اور ریڈیو پر دوسرے فاتحوں کی کہانیوں کے بارے میں سننے کے بعد محزوز میں شرکت کے لیے حوصلہ مند تھا۔

36 سالہ پروڈکشن مینیجر شبیر نے کہا کہ "میں نے سوچا کہ اگر بہت سارے فاتحین ہیں جن کی زندگی بدل گئی ہے تو محزوز کے لئے کچھ قابلیت ہونی چاہئے۔ اب کہ میں نے خود اس کا تجربہ کیا ہے جس پر مجھے یقین نہیں آ رہا!”۔

شبیر اپنی بیوی اور والدین کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے آزادانہ اختیارات دے گا کہ جیتنے والی رقم کو کس طرح استعمال کیا جائے گا لیکن اسے یقین ہے کہ اس کا ایک حصہ ضرورت مندوں کو عطیہ کر دیا جائے گا”۔

Comments

- Advertisement -