جنوبی ترکیہ کی ریاست ”اضنہ“ میں دل دہلا دینے واقعہ پیش آیا، شہری نے سیحان کے علاقے میں اپنے نشہ کرنے والے بیٹے کو فائرنگ کرکے مار ڈالا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تامر ایورین اور اس کے بیٹے حازم کے درمیان زبانی تکرار کے بعد معاملہ طول پکڑ گیا اور بات فائرنگ تک پہنچ گئی۔ باپ نے گھر کے باغ میں شکاری رائفل سے بیٹے کو ابدی نیند سلا دیا۔
ترک میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ زبانی جھگڑے کے دوران بات فائرنگ تک پہنچ گئی، باپ نے اسے نشہ آور اشیاء خریدنے کے لیے رقم دینے سے انکار کر دیا تو دونوں کے درمیان زبانی تکرار شروع ہوگئی تھی۔
سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ بیٹے کے قاتل کو حراست میں لے لیا ہے، ترکیہ میں منشیات کے بڑے پیمانے پر پھیل جانے کی رپورٹس پر بحث کا آغاز ہوگیا ہے۔ انقرہ نے کئی دارالحکومتوں کی جانب سے ترکیہ کو خطے میں منشیات کا مرکز قرار دینے کے دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔
برطانیہ: انتہاپسندی کی نئی تعریف متعارف کروادی گئی
غیر سرکاری سول سوسائٹی کی تنظیموں نے قتل کے اس واقعہ کے بعد مطالبہ کیا کہ اسلحہ رکھنے والوں کے لئے سخت شرائط عائد کرنے کی ضرورت ہے، بغیر لائسنس کے ہتھیاروں کو ہرگز برداشت نہ کیا جائے۔