نیویارک: کینسر کے موذی مرض کی وجہ سے زندگی ہارنے والی پاکستانی شیف فاطمہ علی کے اہل خانہ نے بیٹی کے انتقال پر درد بھرے الفاظ میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
فاطمہ علی کے انسٹاگرام پر اہل خانہ نے پاکستانی شیف کی یادگار تصاویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا کہ ‘فاطمہ ہمارے ساتھ گھر پر تھی، جس وقت وہ ہمیں چھوڑ کر گئی اُس کا پیارا بلا مسٹر میاؤں بھی ہمارے ساتھ موجود تھا‘۔
اہل خانہ نے فاطمہ کو باہمت لڑکی اور درخشاں ستارہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’اب وہ ستارہ بجھ گیا، فاطمہ اب ہمارے ساتھ نہیں مگر اُس کے جذبے کو ہمیں آگے بڑھانا ہے، ہمیں امید ہے آپ بھی اس کامقصد بنیں گے اور جیسے اُس نے اپنی زندگی بھرپور طریقے سے گزاری آپ بھی اُسی طریقے سے زندگی سے لطف اندوز ہوں گے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم سب کو فاطمہ کی طرح جیتے ہوئے پیار محبت کو پھیلانا ہے، ایک دوسرے کو معاف کرنے کے جذبے کو بھی پیدا کرنا ہے، اُس کی طرح عام کھانوں سے لے کر پرتعیش زندگی تک کے ہر لقمے سے محظوظ ہونا ہے اور اُن لوگوں کے لیے کھانا پکانا ہے جن سے آپ پیار کرتے ہیں۔
اہل خانہ نے لکھا کہ آپ دوسروں کی مدد فاطمہ کی طرح کریں گے اور اُسی کی طرح ایڈونچر کے لیے دنیا کا سفر بھی کریں گے، ہماری زندگیوں کا مقصد دوسروں کی مدد کرنا ہے جو اُس نے کر کے دکھایا۔
’جب آپ اپنے اندر جھانکیں گے تو آپ کو بھی ایک ’فاطی‘ ملے گی جو کسی خوش قسمتی سے کم نہیں، آپ اُس کا اعتبار کریں اور اُس کی بات کو سنیں کیونکہ وہ زندگی بدلنے کا ہنر جانتی ہیں، فاطمہ ہمارے ساتھ تھی اور وہ ہمیشہ ہمارا حصہ رہے گی‘۔
اہل خانہ نے فاطمہ کے مداحوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم آپ کو جانتے نہیں مگر آپ نے فاطی کے لیے دعا کی مگر اب وہ ہمارے درمیان نہیں ہے، فاطمہ ہمیں زندگی جینے کا طریقہ سکھا گئی‘۔
یاد رہے کہ کینسر کے موذی مرض سے لڑنے والی پاکستانی شیف دو روز قبل زندگی کی بازی ہار گئیں تھیں، وہ اٹھارہ برس کی عمر میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان سے امریکا منتقل ہوئیں اور شیف بننے کا فیصلہ کیا۔
فاطمہ علی نے کھانا پکانے کے مختلف مقابلوں میں حصہ لیا اور وہ امریکا کے معروف ٹی وی شو ’ٹاپ شیف‘ کا حصہ بھی رہیں، انہوں نے اپنی گزشتہ دنوں پوسٹ میں اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ اُن کے پاس اب وقت بہت کم باقی ہے۔