ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ایس ایچ او صلح کیلیے دھمکیاں دے رہا ہے، والدہ مقتولہ فاطمہ

اشتہار

حیرت انگیز

رانی پور میں پیر کے ہاتھوں کمسن ملازمہ فاطمہ کی ہلاکت کے واقعہ کے حوالے سے مقتولہ کی والدہ نے پولیس پر الزام عائد کرتے ہوئے اہم انکشاف کردیا، ان کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او صلح کیلئے مجھے دھمکیاں دے رہا ہے۔

اس سلسلے میں ذرائع کو معلوم ہوا ہے کہ مقتولہ فاطمہ کی والدہ پر زبردستی صلح اور مقدمے سے دستبردار ہونے کیلیے دباؤ ڈالا جارہا ہے جس میں ایس ایچ او بھی شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق سادہ لباس میں ملبوس ایس ایچ او تھانہ ہنگورجہ نے مقتولہ فاطمہ کے والدین کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کی۔

- Advertisement -

فاطمہ کی والدہ کا کہنا ہے ایس ایچ او ہنگورجہ پولیس کی وردی میں نہیں تھا اور نہ ہی وہ پولیس موبائل میں آیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے کیس سے دستبردار ہونے کیلیے ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے، خدشہ ہے کہ بااثر پیر ہمیں انتظامیہ کے ہاتھوں غائب نہ کروادے۔

والدہ فاطمہ کا کہنا تھاکہ کچھ لوگ آئے تھے اور کہا کہ اس کیس سے ہاتھ اٹھالو اور وہ مجھے لینے آئے تھے، میں نہیں گئی، صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو کس نے دھمکایا تھا؟ جس کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایس ایچ او ہنگورجہ آئے تھے۔

یاد رہے دو روز قبل رانی پور کی حویلی میں قتل کی گئی کمسن ملازمہ فاطمہ کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا میری بچی کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے،ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے۔

بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے ان کے ساتھ کوئی صلح نہیں ہو گئی، میں اس قاتل پیر کو کبھی بھی نہیں بخشوں گی، اس قاتل کو پھانسی تک پہنچاکر دم لوں گی، انھوں نے کہا تھا کہ اب کوئی ڈر نہیں لگ رہا اگر جان بھی چلی جائے تو بھی پرواہ نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں