تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

کالعدم ٹی ٹی پی کے کچھ لوگ آئین کے تحت زندگی گزارنا اور پاکستان سے وفا نبھانا چاہتے ہیں، فواد چوہدری

اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواہد چوہدری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تین ہزار سے زائد ناراض لوگ واپس آئے، ایسے ہی کالعدم ٹی ٹی پی کے اُن لوگوں کو بھی موقع ملنا چاہیے جو پاکستان سے وفا نبھانا اور آئین کے تحت چلنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے ترک میڈیا کو دیے گیے انٹرویو پر وضاحت کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان کے بیان کو بنیاد بنا کر کافی گفتگو ہورہی ہے، بہت ضروری ہے کہ اس کے پس منظر کو عوام کے سامنے رکھا جائے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’الحمداللہ پاکستان آج پہلے سے زیادہ مضبوط اورپرعزم ہے، جس نے ہزاروں لوگوں کی قربانیاں دیں، ریاست پاکستان ایک آگ اور خون کے دریا کو عبور کر کے یہاں تک پہنچی ہے، قربانیوں کے نتیجے میں ہم نے دہشت گرد تنظیموں کو شکست دی اور بھارت کی ریشہ دوانیوں کو بھی ختم کیا‘۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’اب ہمیں پاکستان کو آگےلےکرچلنےکی ضرورت ہے، ریاست کی پالیسیاں ایک مخصوص پس منظر اور حالات میں بنتی ہیں، وفاداری نہ نبھانے والے خاندان اور لوگ واپس آنا چاہتے ہیں،  بلوچستان میں 3 ہزار سے زائد ناراض لوگ واپس آچکے، ایسے ہی کالعدم ٹی ٹی پی میں بھی ایسے گروہ ہیں جو واپسی کے خواہش مند ہیں‘۔

مزید پڑھیں: کالعدم ٹی ٹی پی میں شامل کچھ گروہ حکومت پاکستان سے بات کرنا چاہتے ہیں: وزیر اعظم

اُن کا کہنا تھا کہ ’ان گروہوں میں ایسے بھی ہیں جو پاکستان سے وفا کا عہد نبھانا، صلح امن پسندی اور آئین کو مان کرآگےچلنےکا عہد کرنا چاہتے ہیں، ہماراماننا یہ ہےکہ ایسےلوگوں کو ریاست کو موقع دیناچاہیے تاکہ وہ زندگی کے دھارے میں واپس آسکیں‘۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم نے جو اصول وضع کیے ان پر آگےبڑھنا چاہتے ہیں تاکہ آئین وقانون کے دائرےمیں رہتے ہوئےلوگوں کو واپس راستے پر لاسکیں‘۔

Comments

- Advertisement -