پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ قانون کی آڑ میں جبر کو قبول نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ابھی ایکٹ بنا بھی نہیں تھا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے بینچ بنا دیا، پارلیمنٹ ایکٹ بنا رہی ہے اور آپ اس کے خلاف فیصلہ دے رہے ہیں، ہم سیاست میں ہیں آئین اور قانون کو ماننا ہمارا فرض ہے لیکن قانون کی آڑ میں جبر کو قبول نہیں کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے 2018 میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی مارچ کیا جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی اس پر سپریم کورٹ نے سوموٹو کیوں نہیں لیا؟ ہم سیاسی لوگ ہیں اپنی رائے رکھتے ہیں کیا ہمیں نہیں سنا جائے گا؟
پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ عمران خان کہتا ہے الیکشن نتائج آنے کے بعد فیصلہ کریں گے تسلیم کرنا ہے یا نہیں، وہ اقتدار میں آ کر اپنا نامکمل ایجنڈا پورا کرنا چاہتا ہے اور اس کا ایجنڈا ملک کی تباہی کے سوا کچھ بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو پاکستان کی سیاست کا غیر ضروری عنصر سمجھتا ہوں، کیا پاکستان کی سیاست اتنی گر گئی ہے کہ اس سے مذاکرات کریں؟ ایسا نہیں ہو سکتا ہم اس سے پوچھیں بتائیں کب انتخابات چاہتے ہیں؟