تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ملا ہیبت اللہ کی زبردست حمایت حاصل ہوئی، انکا مشکور ہوں، فضل الرحمان

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملاہیبت اللہ کی زبردست حمایت حاصل ہوئی جس پر ان کا مشکور ہوں۔

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے دورے کا مقصد باہمی افہام و تفہیم سے مسائل حل کرنا تھا، ملاہیبت اللہ کے ساتھ ملاقات بڑی مثبت ہوئی۔ میں اس تاثر کی تردید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کےخلاف ہیں۔

فضل الرحمان نے کا کہ ہمارے دورے کا مقصد ہی یہی ہے کہ دونوں ممالک مل کر چلیں۔ دورے کے مقاصد میں کامیابی ہوئی ہے۔ امارت اسلامی کے قیام کے بعد افغانستان کا پہلاسفر ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ امارت اسلامی کے قیام کے بعد دونوں ممالک میں کچھ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ میرے دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک میں کشیدگی کم کرنا ہے۔ دورے کے باعث دونوں ممالک کے درمیان راہ ہموار ہوگئی۔

انھوں نے کہا کہ اب دونوں ممالک مل بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالیں گے۔ دونوں ممالک کی بنیادی ضرورت تجارت ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ ممالک پاکستان افغانستان میں دوریاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ تاریخی دورے میں امارت اسلامی کے تمام ذمہ داران سے ملاقاتیں کرچکا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کی جانب سے محبت کا پیغام لے کر افغانستان گیا ہوں۔ پرانی ناراضگیاں ختم کرکے اب ہم نے آگے بڑھنا ہے۔ میرے دورے کے بعد اب دونوں ممالک میں نئے سفر کا آغاز ہوگا۔

مولانا نے کہا کہ افغان مہاجرین کے خیرخواہ ہیں، جس طریقے سے نکالا گیا اس پر تحفظات تھے۔ افغان مہاجرین کو پاکستان میں قوم کا مہمان قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی قدر اور عزت کریں گے۔ ہم نے مہاجرین سے متعلق اپنی ہرممکن کوشش کی۔ ٹی ٹی پی کا مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ممالک اس پر بڑے سنجیدہ ہیں۔ خواہش ہے سفارتی سطح پر تمام اسلامی و دیگر ممالک امارت اسلامی کی حمایت کریں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ ہم افغانستان کے داخلی معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کریں گے۔ میں اپنا نقصان برداشت کرسکتا ہوں مگر ہمسائے دوست کا کبھی نہیں۔ دورے کی دعوت پر امارت اسلامی حکومت کا مشکور ہوں۔

Comments

- Advertisement -