اشتہار

وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس: رجسٹرار سپریم کورٹ کی خدمات واپس لینے کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے رجسٹرار سپریم کورٹ ارشاد علی کو عہدے سے واپس بلانے کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا، وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں دونکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

وزیرقانون اعظم نذیرتارڑاوراٹارنی جنرل نےکابینہ کو بریفنگ دی، اجلاس میں رجسٹرارسپریم کورٹ کے سرکلر جاری کرنےکےمعاملے پرغور وحوض کیا گیا۔

- Advertisement -

بعد ازاں وفاقی کابینہ نے رجسٹرارسپریم کورٹ کی خدمات واپس لینےکا فیصلہ کیا اور ارشاد علی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: رجسٹرار سپریم کورٹ فوری طور پر دستبردار ہوں، جسٹس قاضی فائز

وفاقی کابینہ کی جانب سے کہا گیا کہ صدرمملکت عارف علوی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ پرفی الفوردستخط کریں تاکہ
ملک کو آئینی وسیاسی بحران سے نجات مل سکے۔

وفاقی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں اہم فیصلوں کے وقت سرکاری افسران کو باہربھیج دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج ہی رجسٹرار سپریم کورٹ کو واپس بلانےکے لئے خط لکھا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار سپریم کورٹ ارشاد علی کے نام مراسلہ لکھتے ہوئے مشورہ دیا تھا کہ 31 مارچ کے سرکلر کے اجرا پر وہ منصب سے فوری طور پر دستبردار ہو جائیں۔

سیکریٹری کابینہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھجوائے گئے مراسلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچنے سے پہلے سرکاری افسر محمد ارشاد کو ہٹایا جائے، اور ان کے خلاف سپریم کورٹ فیصلوں کی نفی پر انضباطی کارروائی کی جائے۔

مراسلے میں جسٹس عیسیٰ کا کہنا تھا کہ رجسٹرار کو ایک جوڈیشل آرڈر کو ختم کرنے کا اختیار حاصل نہیں، چیف جسٹس بھی جوڈیشل آرڈر کے بارے میں انتظامی ہدایات نہیں دے سکتے، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آئین پاکستان کیا کہتا ہے، یہ بات کہنے کی ضرورت نہیں کہ ایک سینئر افسر آئین سے لاعلم ہو۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید کہا کہ آپ اور سپریم کورٹ کے مفاد میں یہ مناسب ہوگا اپنا سرکلر فوری واپس لیں، اور جہاں بھی یہ بھیجا گیا ہے انھیں آگاہ کیا جائے، آپ کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے رجسٹرار سپریم کورٹ کے منصب پر رہنے کے قابل نہیں، آئین کے آرٹیکل 175/3 کے تحت سرکاری افسر کو سپریم کورٹ کا رجسٹرار نہیں ہونا چاہیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں