مانسہرہ :وفاقی وزیر احسن اقبال نے مانسہرہ میں ٹی ریسرچ سینٹر شنکیاری کا دورہ کیا ہے۔
مانسہرہ میں ٹی ریسرچ سینٹر کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 2018 تک پاکستان زراعت میں ایک خود کفیل ملک تھا لیکن اب زرعی ملک ہونے کے باوجود اشیا باہر سے منگوانی پڑ رہی ہیں، آج گندم اور خوردنی تیل باہر سے امپورٹ کرنا پڑ رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ خوردنی تیل کیلئے اگلے ہفتے ایک ہنگامی اجلاس بلا رکھا ہے، ہنگامی پلان بنا کر پاکستان کو خوردنی تیل میں خود کفیل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مانسہرہ میں ڈیڑھ لاکھ ایکڑ رقبے پر چائے کی کاشت کیلئے بھی ماسٹر پلان بنا ہے ہیں۔
خیال رہے کہ احسن اقبال نے قوم سے چائے کم پینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ادھار لیکر چائے امپورٹ کرتے ہیں، جب تک چائے کی پیداوار میں خود کفیل نہیں ہوتے قوم چائے کی ایک ایک دو دو پیالیاں کم کردیں۔
ان کے اس بیان کو پاکستانی عوام جو شاید چائے کے بغیر سانس بھی نہ لے سکتی اس نے اسے اپنی توہین سمجھا اور وہ بپھر گئی۔ صارفین کا وفاقی وزیر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ غریب عوام سے ان کی واحد ’لگژری‘ یعنی چائے بھی چھوڑنے کا بھی کہہ رہے ہیں۔