تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اقامے کی تجدید کے لیے فنگر پرنٹ لازمی

ریاض: سعودی عرب میں فنگر پرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا ہے، اس کے بغیر کسی بھی غیر ملکی کی اقامے کی تجدید سمیت دیگر سروسز معطل ہوسکتی ہیں۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں ڈیجیٹل سروسز کے تحت حکومت کی جانب سے فنگر پرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا ہے۔

پہلے مرحلے میں ان اداروں کو شامل کیا گیا جن کے کارکنوں کی تعداد ہزاروں میں تھی، بعد ازاں دوسری کیٹگری کے اداروں کے کارکنوں کے لیے فنگر پرنٹ سسٹم کو مرحلہ وار نافذ کیا گیا۔

ابتدا میں فنگر پرنٹ کے لیے حکومت کی جانب سے اداروں کو مہلت دی گئی تاکہ مقررہ ٹائم فریم کے اندر اداروں کے کارکنوں کو فنگر پرنٹ کے ذریعے ڈیجیٹل سسٹم میں ریکارڈ کیا جاسکے۔

ڈیجیٹل خدمات کی فراہمی کے لیے فنگر پرنٹ کے ذریعے لوگوں کا ڈیٹا جمع کرنا انتہائی اہم ہوتا ہے جس سے ڈیٹا بیس سینٹر کو بھی سہولت ہوتی ہے اور معاملات بھی آسان ہوجاتے ہیں۔

محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے فنگر پرنٹ کے لیے جوازات کی مخصوص موبائل ٹیمیں بھی بڑے بڑے اداروں میں جاتی تھیں جہاں ان اداروں کے کارکنوں کو سسٹم میں رجسٹر کیا جاتا ہے۔

موبائل ٹیموں کی وجہ سے یہ سہولت ہو جاتی تھی کہ بڑے ادارے کے تمام کارکنوں کو ان کے کام کرنے کے مقام پر ہی فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کردی جاتی تھی۔

کارکنوں کو یہ سہولت ہوتی تھی کہ جوازات کے دفتر جانے اور وہاں لائن میں لگ کر فنگر پرنٹ دینے کے بجائے کام کی جگہ پر ہی جوازات کی موبائل ٹیموں کے ذریعے فنگر پرنٹ جمع کروا دیے جاتے تھے۔

ڈیٹا بیس سینٹر میں جب بڑی تعداد میں غیر ملکی کارکنوں کے فنگر پرنٹ جمع ہو گئے تو دوسرے مرحلہ کا آغاز کیا گیا جو تارکین کے اہل خانہ کے حوالے سے تھا۔

دوسرے مرحلے کے لیے جوازات کی جانب سے 6 ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھا جس میں کہا گیا تھا کہ تارکین اپنے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کروائیں تاکہ ان کے معاملات جوازات میں فوری مکمل ہو سکیں۔

جوازات نے تارکین کے اہل خانہ کے لیے بھی مرحلہ وار فنگر پرنٹ سسٹم نافذ کیا، پہلے مرحلے میں بڑوں کے لیے لازمی کیا گیا بعد ازاں 18 سال تک کے بچوں کے لیے لازمی مرحلہ شروع کیا گیا جس کے لیے ڈیڈ لائن بھی چھ ماہ مقرر کی گئی تھی۔

آخری مرحلے میں کم از کم عمر کی حد 6 برس مقرر کی گئی ہے۔

محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے مملکت کے تمام ریجنز میں جوازات کے مرکزی اور ذیلی دفاتر میں فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کی گئی جہاں خواتین کے علیحدہ سینٹرز کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔

ان سینٹرز میں صبح اور شام فنگر پرنٹ کی سہولت فراہم کی گئی تاکہ وہ افراد جو ڈیوٹی کی وجہ سے صبح نہ آسکیں وہ رات کے وقت اپنے اہل خانہ کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ کروا سکیں۔

فنگر پرنٹ جوازات کے سسٹم میں فیڈ نہ کرانے والوں کے اقامے کی تجدید اور خروج و عودہ سمیت دیگر معاملات انجام نہیں دیے جاسکتے۔

مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ہی نہیں بلکہ سعودیوں کےلیے بھی فنگر پرنٹ فیڈ کروانا لازمی ہے جس سے ڈیجیٹل سروسز کا حصول ممکن ہوتا ہے، وہ افراد جن کے فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ نہیں ہوتے ان کی تمام سروسز سیز کر دی جاتی ہیں جس سے انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Comments

- Advertisement -