ٹوکیو: جاپان کے مغربی شہر اوساکا میں گزشتہ روز آتشزدگی کے واقعہ میں 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ تفتیشی ذرائع کو شبہ ہے کہ ایک 61 سالہ شخص نے آگ دانستہ طور پر لگائی۔
آگ بھڑکنے کا آغاز ایک 8 منزلہ عمارت کی چوتھی منزل پر واقع کلینک میں صبح تقریباً10 بج کر20 منٹ پر ہوا، مشتبہ شخص اس کلینک میں جایا کرتا تھا۔ پولیس اسے قتل اور آتشزدگی کے واقعہ کے ذمہ دار کے طور پر دیکھ رہی ہے۔
واقعے کے بعد28 افراد کو اسپتال لے جایا گیا بعد ازاں20 سے 60 کے درمیانی عمر کے14 مردوں اور10 خواتین کی موت کی تصدیق ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق تمام متاثرین کلینک میں موجود تھے، وہاں نفسیاتی و دماغی امراض کا علاج کیا جاتا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ عینی شاہدین نے ایک شخص کو انتظار گاہ میں ہیٹر کے قریب کاغذ کی تھیلی رکھتے ہوئے دیکھا جس میں محلول تھا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے تھیلی کو ٹھوکر لگائی جس سے محلول نے آگ پکڑلی۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کی حالت تشویشناک ہے اور وہ اسپتال میں زیرعلاج ہے۔
کلینک میں آتشزنی سے کوئی 30 منٹ قبل جائے وقوعہ سے تین کلومیٹر دور مذکورہ شخص کے گھر میں آگ لگنے کا ایک چھوٹا واقعہ پیش آیا تھا، پولیس کو شبہ ہے کہ وہ بھی آتشزدگی تھی۔