حال ہی میں دنیا کی چند معروف ارب پتی شخصیات کے خلائی سیاحت میں قدم رکھنے کے بعد اب لگتا ہے کہ سائنس فکشن حقیقت کا روپ دھار لے گا اور جلد ہی خلائی سیاحت عام ہوجائے گی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گیٹ وے فاؤنڈیشن نے خلا میں پہلا ہوٹل قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، ادارے کے منصوبے کے مطابق وہ 2027 میں خلائی ہوٹل کا افتتاح کریں گے۔
نیشنل جیوگرافک کے مطابق اس ہوٹل میں تین روزہ قیام پر تقریباً 5 ہزار ڈالرز کی لاگت آئے گی۔
یہ خلائی ہوٹل مصنوعی کشش ثقل کا حامل ہوگا اس میں 500 افراد کے رہنے کی جگہ مختص کی جائے گی، علاوہ ازیں ہوٹل میں جم، ریسٹورینٹ اور وہ تمام سہولیات میسر ہوں گی جو زمین کے کسی بھی ہوٹل میں ہوتی ہیں۔
ادارے کی ویب سائٹ کے مطابق وویاجر اسٹیشن میں ٹیکنالوجی خلائی ہوگی اور عیش و آرام زمین جیسا ہوگا، اس سے سیاحوں کو وہ تجربہ حاصل ہوگا، جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
رپورٹ کے مطابق اس اسٹیشن کا ڈھانچہ دو دائروں پر مشتمل ہوگا جو ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے، بیرونی دائرہ دراصل اسٹیشن کی بنیاد ہوگا جس میں رہائش کے ماڈیولز، سولر پینلز، ریڈی ایٹرز اور ریل ٹرانسپورٹ سسٹم کی اسمبلی ہوگی۔
دوسرا دائرہ رہائش کے لیے پریشرائزڈ، باہم منسلک اور بڑے ماڈیولز کے سلسلے پر مشتمل ہوگا۔ اس میں جم، باورچی خانے، ریسٹورینٹ کے علاوہ ملازم کی بھی سہولت ہوگی۔