جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، پولیس اہلکارشہید، 5 دہشت گرد ہلاک

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: صوبہ خیبرپختونخواہ کے درالحکومت پشاور میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف 17 گھنٹوں تک آپریشن جاری رہا جس میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔

سیکیورٹی فورسزکی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرنے کے بعد گھر اور قریبی علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا۔

- Advertisement -

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فوج اور خیبرپختونخواہ پولیس نے پشاور کے علاقے حیات آباد فیز 7 میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاعات پر مشترکہ آپریشن کیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ آپریشن رات گئے شروع ہوا اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد ہلاک جبکہ اے ایس آئی قمرعالم شہید ہوگئے، ایک افسراور جوان بھی زخمی ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق تمام دہشت گردوں کی لاشوں کو مکان سے نکال لیا گیا ہے اور ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

پولیس حکام کے مطابق رات گئے حیات آباد میں ایک گھر پر دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو دہشت گردوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی جس سے اے ٹی ایس کمانڈو قمرعالم شہید ہوئے۔

سیکورٹی اہلکاروں نے بہترین حکمت عملی اپنا کر دہشت گردوں کو عمارت کے ایک ہی حصے میں محصور کرکے عمارت کی بیسمنٹ اور گراؤنڈ فلور کو کلیئر کرنے کے بعد فیصلہ کن آپریشن کرتے ہوئے پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔

سی سی پی او پشاور کے مطابق دہشت گرد پشاور میں بڑے حملے کی منصوبہ بند کررہے تھے جن کے مقاصد کو ناکام بنا دیا گیا۔

کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہرمحمود نے آپریشن کی جگہ کا دورہ کیا اور جوانوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

وزیراطلاعات خیبرپختونخواہ کے مطابق آپریشن کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور تین زخمی ہوئے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کا تعلق بڈھ بیر ماشوخیل سے ہے جس کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی جائے گی۔

پشاورہائی کورٹ کے جسٹس ایوب خان مروت قاتلانہ حملے میں زخمی

یاد رہے کہ رواں سال 28 فروری کو پشاور کے علاقے حیات آباد میں نامعلوم ملزمان نے ہائی کورٹ کے جج کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں