تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

بھارت کے پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں: وزیر خارجہ

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے، بھارت دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، بھارت کے پاکستان میں دہشتگردی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے کل ایل او سی پر بزدلانہ کارروائی کی، کارروائی میں ہمارے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی فوج مسلسل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ بھارت کا اصلی چہرہ قوم اور عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے، بھارت دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ بھارتی غیر قانونی اقدامات کا مختلف فورمز پر اظہار کرتا رہا ہوں، وقت آگیا ہے کہ قوم اور عالمی برادری کو اعتماد میں لیا جائے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید خاموشی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگی، خاموشی خطے کے استحکام کے مفاد میں بھی نہیں ہوگی، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں ہیں، نائن الیون کے بعد دنیا نے دیکھا پاکستان ایک فرنٹ لائن اسٹیٹ بن چکا تھا، فرنٹ لائن اسٹیٹ بن کر پاکستان نے بہت بڑی قیمت ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف جتناہونا چاہیئے اتنا نہیں ہوتا، سنہ 2001 سے 2020 تک 19 ہزار 130 دہشت گرد حملے پاکستانیوں نے برداشت کیے، ان حملوں میں 83 ہزار سے زائد جاں بحق اور 25 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے، پاکستان کو 126 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان پہنچا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے پاکستان دنیا کے لیے امن حاصل کرنے میں لگا ہوا تھا، اس دوران بھارت پاکستان کے گرد دہشت گردی کا جال مسلسل بنتا رہا، بھارت اپنی زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دے رہا تھا، بھارت کو جہاں موقع ملا اس نے فائدہ اٹھا کر اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ آج ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد ہیں جو سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شواہد ڈوزیئر کی شکل میں پیش کر رہا ہوں جس میں بہت تفصیلات ہیں، ہمارے پاس اور بھی تفصیلات ہیں جو وقت پر استعمال کی جاسکتی ہیں، پشاور اور کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے حملے بھی بھارتی منصوبہ بندی کی عکاسی کرتے ہیں، بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی و دیگر کو پاکستان نے شکست دی، بھارت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کو اسلحہ اور رقم فراہم کی جا رہی ہے، بھارت نے اگست 2020 میں ٹی ٹی پی، جے یو اے، ایچ یو اے کو یکجا کرنے کی کوشش کی۔ بھارت نومبر، دسمبر میں دہشت گرد کارروائیاں مزید بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد لاہور، کراچی، پشاور و دیگر پر فوکس کیے ہوئے ہیں، را اور ڈی آئی اے پاکستان میں دہشت گردی کو فنانس کر رہی ہیں، بھارتی ایجنسیز دہشت گردوں کو ٹریننگ دے رہی ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے 3 مقاصد ہیں، بھارت پاکستان کی امن کی پیش رفت میں خلل ڈالنا چاہتا ہے۔ بھارت گلگت بلتستان، سابق فاٹا اور بلوچستان میں انارکی پھیلانا چاہتا ہے، بھارت پاکستان کو معاشی خوشحال نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت واحد ملک تھا جو فیٹف میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا تھا، بھارت چاہتا ہے پاکستان میں غیر یقینی صورتحال ہو اور معاشی استحکام نہ ہو، بھارت کا تیسرا مقصد پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں بھارت نے خاص دہشت گرد تنظیموں کو وسائل مہیا کیے، بھارت 22 ارب روپے دہشت گرد تنظیموں میں تقسیم کر چکا ہے، بھارت باقاعدہ سی پیک کو سبوتاژ کر رہا ہے، کھل کر کہہ رہا ہوں کہ بھارت کا واضح پلان ہے سی پیک کو سبوتاژ کرنا، مصدقہ اطلاعات ہیں بھارت نے ایک سیل تشکیل دیا ہے۔ بھارتی سیل کا کام ہے کہ سی پیک پروجیکٹس کو نشانہ بنائے۔ اطلاعات کے مطابق بھارت سیل کے لیے 80 ارب روپے مختص کر چکا ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کو واضح بتا دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان تیار ہے، سی پیک پروجیکٹس کی حفاظت کے لیے پاکستان کے جوان تیار ہیں، 2 سیکیورٹی ڈویژن سی پیک منصوبوں اور ٹیکنیشنز پر تعینات ہیں، بھارت نے گلگت بلتستان میں قوم پرستوں کے ذریعے انارکی پھیلانے کی کوشش کی، بھارت 3 عالمی کنونشنز کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی سے متعلق شواہد موجود ہیں، بھارت نے انتہا پسند تنظیموں کی فنڈنگ کر رہا ہے، دہشت گرد تنظیموں کی مالی مدد اور اسلحے فراہمی کے ثبوت موجود ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان سفارتخانے میں کرنل راجیش نے دہشت گرد تنظیموں سے 4 ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی گئی، افغان سفارتخانے میں کرنل راجیش ماسٹر مائنڈ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کا مکمل خاکہ بتائیں گے، سرحد کے ساتھ بھارتی سفارتخانہ اور قونصل خانہ دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں، دہشت گردی کی مالی معاونت کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں، را نے 55 ہزار 581 بھارتی بینک کے ذریعے منتقل کیے، 0.82 ملین ڈالر بھارت نے ٹی ٹی پی کمانڈرز کو منتقل کیے، بھارت نے 700 دہشت گردی کی فورس بنائی، 60 ملین ڈالرز دیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انتشار پھیلانے کے لیے 23.5 ملین ڈالر دیے، الطاف حسین گروپ کو 3.23 ملین ڈالر کی رقم دی گئی۔ بھارت پاکستان میں بدامنی کے لیے مختلف تنظیموں کی معاونت کرتا تھا، پی ایس ایکس میں بھارتی بارود اور خودکش جیکٹس استعمال ہوا تھا۔ را نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے 22 ملین روپے دیے، را ایجنٹ ٹی ٹی پی کے نمائندوں سے ملتے رہے، سابق بھارتی سفارتکار اور بھارتی فوجی جنرل نے حاجی گاگ میں دہشت گردوں کے کیمپ کا دورہ کیا، قندھار میں کیمپ بنانے کے لیے بھارت نے 30 ملین ڈالر دیے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر پی سی ہوٹل حملے میں بی ایل ایف اور بی ایل اے ملوث تھیں، را افسر انوراگ سنگھ نے پی سی ہوٹل حملے کی منصوبہ بندی کی، انوراگ سنگھ کو حملے کے لیے 0.5 ملین ڈالر دیے گئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے دہشت گرد تنظیموں سے بھارت کے رابطوں کے خطوط پیش کردیے، انہوں نے کہا کہ بھارت میں موجود داعش کے دہشت گرد افغانستان پہنچائے گئے، بھارتی سفارتخانے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فنڈز دے رہے ہیں، افغانستان میں بھارتی سفارتخانہ بلوچ دھڑوں کو فنڈنگ دے رہا ہے۔ اجمل پہاڑی نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے بھارت میں 4 دہشت گرد کیمپوں کا اعتراف کیا، اے پی ایس حملے کے بعد جلال آباد کے بھارتی سفارتخانے میں جشن منایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی کونسل خانے میں موجود افراد نے پاکستان میں حملے کروائے، ان افراد کے نام حاجی حبیب اللہ، حاجی عزیز اللہ اور حاجی بیدار ہیں، کابل سے را کے اہلکار نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کی۔

پریس کانفرنس میں ڈاکٹر اللہ نذر کی آڈیو ٹیپ بھی سنائی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ڈاکٹر اللہ نذر مقادمی دہشت گردوں اور بھارت میں رابطوں کا ذریعہ رہا۔ ڈاکٹر اللہ نذر نے جعلی افغان پاسپورٹ پر بھارت کا سفر کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے فیٹف پلیٹ فارم پر پاکستان مخالف اقدامات کیے، پاکستان کی فیٹف سے متعلق کامیابیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف لابنگ کر رہا ہے، بھارتی فوج نے ایل او سی پر اشتعال انگیزیاں بڑھا دی ہیں، بھارت معصوم بے گناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے۔ پاک فوج بھی مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی میں مصروف ہے۔

Comments

- Advertisement -